نئی دہلی: خالصتان کے حامیوں کی جانب سے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پر حملہ اور قومی پرچم کی توہین کی گئی جس کے تقریباً ایک مہینے کے بعد، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے اس معاملے کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، کچھ روز قبل وزارت داخلہ کے کاؤنٹر ٹیررازم اینڈ کاؤنٹر ریڈیکلائزیشن (سی ٹی سی آر) ڈویژن نے یہ کیس این آئی اے کو دے دیا تھا۔ انسداد دہشت گردی ایجنسی نے وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے حکم پر مبنی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی اور اس کی تحقیقات شروع کردی۔ ایجنسی نے یہ معاملہ دہلی پولیس سے اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ این آئی اے نے اس معاملے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے فی الحال اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے برطانیہ کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد وزارت داخلہ نے اس کیس کو این آئی اے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس معاملے کی جانکاری رکھنے والے ایک ذرائع نے بتایا کہ یہ معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے کی ایک خصوصی ٹیم جس میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل رینک کے افسر بھی شامل ہے، بہت جلد ہی لندن کا دورہ کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ 19 مارچ کو خالصتانی حامیوں نے لندن میں واقع بھارتی سفارت خانے پر ہنگامہ اور قومی پرچم کی بھی توہین کی گئی، سفارت خانے سے قومی پرچم اتارکر خالصتانی پرچم لگایا گیا۔مظاہرین خالصتان کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے وہیں اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں خالصتانی حامی پیلے اور ساہ جھنڈے لیے ہوئے امرت پال سنگھ کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مظاہرین نے نعرے بازی کی اور بھارتی اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی کی۔ مرکز نے اگست 2019 میں این آئی اے ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے این آئی اے ایجنسی کو سائبر کرائمز اور انسانی اسمگلنگ کے علاوہ بیرون ملک میں بھارتی مفادات کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تحقیقات کی جانچ کرنے کا اختیار ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Indian Consulate in San Francisco لندن کے بعد خالصتانی مظاہرین کا سان فرانسسکو میں بھارتی قونصل خانے پر حملہ