یہ بل مخنثوں کی بڑی تعداد کو فائدہ پہنچائے گا، ان کے ساتھ امتیاز کو ختم کرے گا، خواجہ سراؤں کے خلاف بھید بھاؤ اور کسی طرح کے لگنے والے دھبے سے انہیں چھٹکارا دلائے گا اور انہیں معاشرے کے دھارے میں لانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ بل سے معاشرے کے اس طبقے کو ایک عام آدمی کی طرح زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔
ملک میں مخنث برادری کا سب سے زیادہ محروم طبقے میں شمار ہوتا ہے کیونکہ وہ مرد یا خواتین کے زمرے میں فٹ نہیں ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انہیں بہت سی سہولتوں کے علاوہ دیگر مسائل کاسامنا کرنا پڑتاہے۔
اس کے علاوہ ان سے امتیاز برتا جاتا ہے۔ بے روزگاری، تعلیمی سہولیات، سماج میں امتیاز اور طبی سہولتوں کی کمی جیسے مسائل کا بھی انہیں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ بل مخنث برادری کو سماجی، تعلیمی اور اقتصادی اعتبار سے با اختیار بنائےگا۔
خواجہ سراؤں سے متعلق بل کو کابینہ کی منظوری
وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق بل 2019 کو منظوری دیدی ہے۔ بل پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
یہ بل مخنثوں کی بڑی تعداد کو فائدہ پہنچائے گا، ان کے ساتھ امتیاز کو ختم کرے گا، خواجہ سراؤں کے خلاف بھید بھاؤ اور کسی طرح کے لگنے والے دھبے سے انہیں چھٹکارا دلائے گا اور انہیں معاشرے کے دھارے میں لانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ بل سے معاشرے کے اس طبقے کو ایک عام آدمی کی طرح زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔
ملک میں مخنث برادری کا سب سے زیادہ محروم طبقے میں شمار ہوتا ہے کیونکہ وہ مرد یا خواتین کے زمرے میں فٹ نہیں ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انہیں بہت سی سہولتوں کے علاوہ دیگر مسائل کاسامنا کرنا پڑتاہے۔
اس کے علاوہ ان سے امتیاز برتا جاتا ہے۔ بے روزگاری، تعلیمی سہولیات، سماج میں امتیاز اور طبی سہولتوں کی کمی جیسے مسائل کا بھی انہیں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ بل مخنث برادری کو سماجی، تعلیمی اور اقتصادی اعتبار سے با اختیار بنائےگا۔
news
Conclusion: