245 ارکان پر مشتمل ایوان بالا میں بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے کو تقریباً ایک سو نشستیں حاصل ہیں۔
اگر اے آئی اے ڈی ایم کے، کے 9، بی جے ڈی کے 9، وائی ایس آر کانگریس 6 اور دیگر چھوٹی جماعت کی حمایت اور اتحادی نامزد کردہ ارکان کی تعداد کو شمار کیا جائے تو مودی حکومت کو راجیہ سبھا میں کسی بھی عددی چیلنج کے سامنے کا امکان نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے دوسالہ میعاد کےلیے 61 نشستوں پر رائے شماری کا اعلان کیا تھا جبکہ 42 ارکان بلامقابلہ منتخب ہوگئے۔ بقیہ 19 سیٹوں کےلیے گذشتہ روز انتخابات منعقد ہوئے جس میں بی جے پی کو آٹھ، کانگریس کو چار، وائی ایس آر کانگریس کو چار اور دیگر کو تین نشستیں حاصل ہوئیں۔
گجرات اور مدھیہ پردیش میں کانگریس کے متعدد ارکان اسمبلی کے استعفوں کی وجہ سے بی جے پی کو کافی فائدہ ہوا۔
راجیہ سبھا انتخابات میں مجموعی طور پر بی جے پی نے 17، کانگریس نے 9، جے ڈی یو نے تین، بی جے ڈی نے چار، ٹی ایم سی نے چار، اے آئی اے ڈی ایم کے نے تین، ڈی ایم کے نے تین، این سی پی نے دو، آر جے ڈی نے دو اور ٹی آر ایس نے دو نشتیں حاصل کیں۔
نائب صدر جمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو نے راجیہ سبھا کے نو منتخب اراکین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا انتخاب ملک کے وفاقی نظام کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا،’’راجیہ سبھا کے دو سالہ انتخابات میں 20 ریاستوں سے منتخب 61 نو منتخب اراکین کا استقبال کرتا ہوں۔