دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے اقلیتی سیل کے قومی صدر سید جلال الدین نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ این سی پی نے آج تک اپنے بنیادی اصولوں کو کبھی بھی درکنار نہیں کیا ہے چاہے وہ آج بی جے پی کے ساتھ مہاراشٹر میں حکومت کر رہے ہیں لیکن اپنے اصولوں سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ قومی دارالحکومت دہلی کے نورتھ ایوینیو میں آج اجیت پوار خیمہ کی جانب سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے اقلیتی سیل کے قومی صدر سید جلال الدین نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ این سی پی نے آج تک اپنے بنیادی اصولوں کو کبھی بھی درکنار نہیں کیا ہے چاہے وہ آج بی جے پی کے ساتھ مہاراشٹر میں حکومت کر رہے ہیں لیکن اپنے اصولوں سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو آج سیاسی جماعتیں اپنے آپ کو سیکولر کہتی ہیں انہوں نے گذشتہ 60 سالوں تک مسلمانوں کو پچھاڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس میں سچر کمیٹی کی رپورٹ ایک مستند دلیل ہے کہ مسلمانوں کی حالت دلتوں سے بھی بدتر ہے۔ خود کانگریس نے آر ایس ایس کے ساتھ مہاراشٹر میں حکومت کی ہے آر ایس ایس وہی سیاسی جماعت ہے جو اپنی تمام سیاسی مجالس میں اس بات کو کہتی آئی ہے کہ بابری مسجد کو ٹوڑنے میں ان کا اہم کردار رہا ہے تو جب سیکولر جماعتیں ایسی پارٹیوں کے ساتھ سرکار بنا سکتی ہے تو ہم نے تو ابھی بھی اپنے بنیادی اصولوں کو نہیں چھوڑا۔
سید جلال الدین نے کہا کہ ہمارا سب سے پہلا مقصد مسلمانوں کے اقتدار میں حصہ داری کو کیسے ممکن بنایا جا سکے اس پر کام کیا جائے گا۔ مسلمانوں کے لیجسلیشن میں کم ہوتے تناسب میں کیسے اضافہ کیا جائے اس پر کام کیا جائے گا اس کے علاوہ اسکولوں سے تعلیم کے درمیان مسلم بچوں کا اسکول چھوڑنا ایک بڑا مسئلہ ہے اس کے فیصد میں کمی کیسے لائی جائے تعلیم کے مواقع کیسے بہتر کیے جائیں اور مسلمانوں کا تمام اداروں میں نمائندگی کیسے کی جائے یہ تمام مسائل ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی میں آج کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
انہوں نے بتایا کہ شیو سینا نے حکومت میں رہتے ہوئے متعدد ایسے اقدامات کیے جو مسلمانوں کے بالکل خلاف تھے اور اس سے سیدھا نقصان مسلمانوں کو ہوا ہے آج وہ سیکولر جماعتوں کے ساتھ مل کر انڈیا الائنس میں شامل ہو چکی ہے تو پھر ہم کیسے یہ مان لیں کہ وہ مسلمانوں کے لیے کام کریں گے۔