نئی دہلی:قومی دارالحکومت نئی دہلی میں یہ میٹنگ این سی پی کے اقلیتی شعبہ کے صدر سراج مہدی کی سربراہی میں منعقد کی گئی تھی جس میں ملک کی مختلف ریاستوں کے سربراہان نے اپنی موجودگی درج کرائی اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سراج مہدی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ آج مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد اور گذشتہ روز بھارتیہ آئین کے پریایمبل میں سے سیکولرازم لفظ کو ختم کیے جانے پر بھی بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آج سب سے بڑا مدعا زیر بحث جو رہا وہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں اقلیتی برادری کیا رول ادا کرے گی کیونکہ اقلیت میں کئی مذاہب کے لوگ شامل ہے اور ان کی تعداد کے مطابق وہ انتخابات میں ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے الائینس 'انڈیا' کامیابی کی جانب گامزن ہیں جس کی وجہ سے بی جے پی کا زوال قریب ہے انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی مکاری عوام کو اب سمجھ آنے لگی ہے اس لیئے ہمیں امید ہے کہ انڈیا الائنس کامیابی سے پارلیمانی انتخابات میں عوام کے درمیان پہنچے گا۔
یہ بھی پڑھیں:Mehrouli Waqf Property : عدالتی حکم پر کروڑوں روپے کی وقف اراضی خالی کرائی گئی
مسلم سیاسی جماعتوں کو انڈیا الائنس میں شامل نہ کیے جانے اور اسد الدین اویسی کے اعتراضات کے سوال پر سراج مہدی کا کہنا تھا کہ اسد الدین اویسی تو بی جے پی کی بی ٹیم کے رکن ہے اسی لیے وہ اس بات پر اعتراض کر رہے ہیں لیکن اقلیتی برادری مکمل طور پر ہمارے ساتج ہیں اور ہم انہیں اپنے ساتھ لیکر چلیں گے اور کامیابی حاصل کریں گے۔