قومی تعلیم پالیسی (این ای پی) 2020 کے تحت’ اکیسویں صدی میں اسکولی تعلیم ‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے جمعہ کے روز کہا کہ آج ہم سب ایک ایسے لمحے کا حصہ بن رہے ہیں جو ہمارے ملک کے مستقبل کی تعمیر کی بنیاد رکھ رہا ہے جس میں نئے دور کی تخلیق کے بیج پڑے ہیں۔
نئی تعلیمی پالیسی اکیسویں صدی کے بھارت کو ایک نئی سمت دینے جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں میں دنیا کا ہر خطہ بدلا ہے ، ہر نظام بدلا ہے۔ ان تین دہائیوں میں ہماری زندگی کا شاید ہی کوئی پہلو ہو جو پہلے کی طرح ہو ، لیکن وہ شاہراہ جس پر چلتے ہوئے سماج مستقبل کی طرف بڑھتا ہے ، ہمارا تعلیمی نظام ، وہ اب بھی پرانی طرز پر چل رہا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی نئے بھارت، نئی توقعات، نئی ضروریات کو پورا کرنے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔ اس کے پیچھے گزشتہ 4-5 سال کی محنت شاقہ ہے، ہر میدان، ہر صنف، ہر زبان کے لوگوں نے دن رات اس پر کام کیا ہے لیکن یہ کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا ’’مجھے خوشی ہے کہ ہمارے پرنسپل اور اساتذہ قومی تعلیم پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اس مہم میں جوش و خروش سے حصہ لے رہے ہیں۔‘‘کچھ دن پہلے ہی وزارت تعلیم نے ملک بھر کے اساتذہ سے مشورے طلب کئے تھے۔ ایک ہفتے کے اندر 15 لاکھ سے زیادہ تجاویز موصول ہوئیں۔