قومی اکالی دل کے صدر پرمجیت سنگھ پما اور جنرل سکریٹری ستپال سنگھ منگا نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقلیتیں خوفزدہ ہیں اور کسی نہ کسی طریقے سے ان پر ظلم کیا جارہا ہے۔
پرمجیت سنگھ پما نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم پاکستان سفارتخانے کے باہر احتجاج نہیں کرسکتے ہیں لیکن اپنی مخالفت کا اظہار ضرور کر رہے ہیں۔
پما کے مطابق صوبہ سندھ کی ایک ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا ہے جس میں ہندو زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر احتجاج کرتے نظر آرہے ہیں، اس دوران ہندو کہتے ہیں کہ "ہم مرنا پسند کرینگے لیکن کبھی بھی اسلام قبول نہیں کریں گے۔"
پرمجیت سنگھ پما نے کہا کہ پاکستان میں ضرورت مند اقلیتوں کو راشن تک نہیں دیا جارہا ہے اس کے علاوہ ان کی کسی طرح سے مدد بھی نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے انھیں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پرمجیت سنگھ پما اور ستپال سنگھ منگا نے بھی سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاہد آفریدی کا دماغی توازن خراب ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ شاہد آفریدی نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کہا تھا کہ مودی کے دماغ میں مذہب کی بیماری سب سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے بھارتی کرکٹروں کی جانب سے شاہد آفریدی کو کافی زیادہ تنقیدات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔