ETV Bharat / state

'کھلاڑی' نے'چوکیدار' کو میٹھے آم کھلائے

عام انتخابات 2019 کے سیاسی ماحول میں وزیراعظم نریندر مودی کے'غیر سیاسی انٹرویو' نے میڈیا اداروں سے وابستہ اہلکاوں کی تشویش میں اضافہ کردیا۔

'کھلاڑی' نے'چوکیدار' کو میٹھے آم کھلائے
author img

By

Published : Apr 25, 2019, 12:41 PM IST


گذشتہ برس نغمہ نگار پرسون جوشی نے بھی لندن میں وزیر اعظم کا انٹرویو کیا تھا، اب ایک دوسرے اداکار اکشے کمار نے انکا انٹرویو کیا تو انتخابی ماحول میں ہلچل مچ گئی، بعض اینکز جہاں انھیں مشورے دینے لگے وہیں پر بعض اپنی نوکری کے تئیں عدم اطمینان کے شکار ہو گئے۔

اینکرز اس بات سے پریشان ہوں گے کہ 'کھلاڑی' اکشے نے تو عوام سے متعلق کوئی سوال چھوڑا ہی نھیں، انکے کھانے، سونے، زکام ٹھیک کرنے، آم کیسے کھاتے ہیں، فٹ کیسے رہتے ہیں، جیسے تمام سوالات پوچھ لیے بھلا دوسرے اینکرز کےلیےکوئی سوال بچا ہی نہیں۔

انٹرویو کی خاص بات یہ تھی کی اس میں یہ معلوم کرنا قدرے مشکل تھا کہ 'بڑا کھلاڑی' کون ہے، آیا سنہ 1992 میں عباس مستان کی ہدایت کاری میں تیار کیا جانے والے کھلاڑی فلم میں اداکارای کرنے والا غیر سیاسی اینکر یا پھر 2014 میں اپنی لہر سے لوگوں کے ووٹ حاصل کرنے والا ' چوکیدار'؟

غیرسیاسی انٹریو کے دوارن اداکار اینکر کااطمینان اور جواب سننے کا اشتیاق بھی قابل دید تھا، ایسا ہرگز نھیں کہ انھیں سوالات یاد نھیں تھے، بلکہ جو سوالات انھوں نے پوچھے ہیں اس میں کئی اینکرز کے سوالات کے جوابات موجو ہیں۔

مودی جی کے بینک بیلینس سے متعلق پوچھے گئے سوالات سے جن دھن اکاونٹ، نوٹ بندی، قطاروں میں لوگوں کی لائن، قطار میں کھڑے تقریبا100 سے زائد لوگوں کی اموات جیسے سوالات سے مکمل کنارہ کشی تو ہے ہی، ساتھ ہی اس قسم کے اینکز کےسوالات کا جواب بھی ہے کہ ملک میں سب ٹھیک ہو رہا ہے، یہ اپوزیشن پارٹی کا ہنگامہ ہے اور کچھ نھیں۔

چائے والے اور غریبی کے سوال پر خود کو عام آدمی سے جوڑنے اور چوکیدار، غریب، پسماندہ جیسے باتوں سے تو مودی غریبوں کے مسیحا معلوم ہو رہے تھے۔

ویسے اس غیرسیاسی انٹرویو میں پھلوں کے شہنشاہ آم کا تذکرہ بھی خوب ہے، لوگوں کی پوری توجہ اسی کی جانب ہے، گویا کبھی پکوڑہ اور اب آم نے لوگوں کی توجہ کو اپنی جانب کھنیچ لی ہے۔

آم کا ذکر آیا تو اکبر الہ آبادی کا یہ شعر بھی سنتے جائیے

اثر یہ تیرے انفاس مسیحائی کا اکبر
الہ آباد سے لنگڑا چلا لاہور تک پہونچا

غذائیت سے بھرپور جب یہ پھل بازار میں آتا ہے تو اپنی متنوع اقسام اور ذائقوں سے جی کو للچانے لگتا ہے، لیکن اس سیاسی ماحول میں آم کا ذکر اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ بھلا کسے پسند نھیں، سال میں ایک بار یہ پھل آتا ہے، لیکن انتخابی ماحول میں انٹریو انٹرویو کے دوران یہ بے موسمی آم بھی پورا دن ٹی وی زینت بنا رہا۔

وزیر اعظم کا یہ انٹرویو جسے غیر سیاسی انٹرویو کہا جارہا ہے، اپنی نوعیت کا مختلف انٹرویو ہے، ویسے تو انھوں نے 2012 میں گجرات کے وزیر اعظم کی حیثیت سے معروف اداکار اجے دیوگن کو گوگل چیٹ پرلائیو انٹرویو دیا تھا۔

آپ ذرا سوچیں کہ یہ انٹرویو کیسے غیر سیاسی ہو سکتا ہے؟ کیا انکی پارٹی غیرسیاسی ہے؟ کیا وہ خود غیر سیاسی ہیں؟ کیا اتنا بڑا ہائی پروفائل سیاست داں غیر سیاسی ہوسکتا ہے؟


گذشتہ برس نغمہ نگار پرسون جوشی نے بھی لندن میں وزیر اعظم کا انٹرویو کیا تھا، اب ایک دوسرے اداکار اکشے کمار نے انکا انٹرویو کیا تو انتخابی ماحول میں ہلچل مچ گئی، بعض اینکز جہاں انھیں مشورے دینے لگے وہیں پر بعض اپنی نوکری کے تئیں عدم اطمینان کے شکار ہو گئے۔

اینکرز اس بات سے پریشان ہوں گے کہ 'کھلاڑی' اکشے نے تو عوام سے متعلق کوئی سوال چھوڑا ہی نھیں، انکے کھانے، سونے، زکام ٹھیک کرنے، آم کیسے کھاتے ہیں، فٹ کیسے رہتے ہیں، جیسے تمام سوالات پوچھ لیے بھلا دوسرے اینکرز کےلیےکوئی سوال بچا ہی نہیں۔

انٹرویو کی خاص بات یہ تھی کی اس میں یہ معلوم کرنا قدرے مشکل تھا کہ 'بڑا کھلاڑی' کون ہے، آیا سنہ 1992 میں عباس مستان کی ہدایت کاری میں تیار کیا جانے والے کھلاڑی فلم میں اداکارای کرنے والا غیر سیاسی اینکر یا پھر 2014 میں اپنی لہر سے لوگوں کے ووٹ حاصل کرنے والا ' چوکیدار'؟

غیرسیاسی انٹریو کے دوارن اداکار اینکر کااطمینان اور جواب سننے کا اشتیاق بھی قابل دید تھا، ایسا ہرگز نھیں کہ انھیں سوالات یاد نھیں تھے، بلکہ جو سوالات انھوں نے پوچھے ہیں اس میں کئی اینکرز کے سوالات کے جوابات موجو ہیں۔

مودی جی کے بینک بیلینس سے متعلق پوچھے گئے سوالات سے جن دھن اکاونٹ، نوٹ بندی، قطاروں میں لوگوں کی لائن، قطار میں کھڑے تقریبا100 سے زائد لوگوں کی اموات جیسے سوالات سے مکمل کنارہ کشی تو ہے ہی، ساتھ ہی اس قسم کے اینکز کےسوالات کا جواب بھی ہے کہ ملک میں سب ٹھیک ہو رہا ہے، یہ اپوزیشن پارٹی کا ہنگامہ ہے اور کچھ نھیں۔

چائے والے اور غریبی کے سوال پر خود کو عام آدمی سے جوڑنے اور چوکیدار، غریب، پسماندہ جیسے باتوں سے تو مودی غریبوں کے مسیحا معلوم ہو رہے تھے۔

ویسے اس غیرسیاسی انٹرویو میں پھلوں کے شہنشاہ آم کا تذکرہ بھی خوب ہے، لوگوں کی پوری توجہ اسی کی جانب ہے، گویا کبھی پکوڑہ اور اب آم نے لوگوں کی توجہ کو اپنی جانب کھنیچ لی ہے۔

آم کا ذکر آیا تو اکبر الہ آبادی کا یہ شعر بھی سنتے جائیے

اثر یہ تیرے انفاس مسیحائی کا اکبر
الہ آباد سے لنگڑا چلا لاہور تک پہونچا

غذائیت سے بھرپور جب یہ پھل بازار میں آتا ہے تو اپنی متنوع اقسام اور ذائقوں سے جی کو للچانے لگتا ہے، لیکن اس سیاسی ماحول میں آم کا ذکر اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ بھلا کسے پسند نھیں، سال میں ایک بار یہ پھل آتا ہے، لیکن انتخابی ماحول میں انٹریو انٹرویو کے دوران یہ بے موسمی آم بھی پورا دن ٹی وی زینت بنا رہا۔

وزیر اعظم کا یہ انٹرویو جسے غیر سیاسی انٹرویو کہا جارہا ہے، اپنی نوعیت کا مختلف انٹرویو ہے، ویسے تو انھوں نے 2012 میں گجرات کے وزیر اعظم کی حیثیت سے معروف اداکار اجے دیوگن کو گوگل چیٹ پرلائیو انٹرویو دیا تھا۔

آپ ذرا سوچیں کہ یہ انٹرویو کیسے غیر سیاسی ہو سکتا ہے؟ کیا انکی پارٹی غیرسیاسی ہے؟ کیا وہ خود غیر سیاسی ہیں؟ کیا اتنا بڑا ہائی پروفائل سیاست داں غیر سیاسی ہوسکتا ہے؟

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.