گزشتہ روز دوپر کے وقت جامعہ نگر میں ایک نوجوان نے جامعہ کے طالب علم شاداب فاروق پر فائرینگ کر دی جس کی وجہ سے طالب علم کے ہاتھ میں گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگیا اور اس کا علاج ایمس ٹروما سنٹر میں کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ کے طلبا یوم شہادت پر راج گھاٹ جانے کے لیے احتجاج کررہے تھے۔
جامعہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر نے واقعے کے بعد شام کو ایک ویڈیو کے ذریعہ کہا کہ 30 جنوری کو مہاتما گاندھی کی برسی تھی اور بچے پر امن طریقے سے مارچ کر رہے تھے۔ تب ہی ایک نامعلوم نوجوان آیا اور اس نے جامعہ میں زیر تعلیم طالب علم
شاداب فاروق کو گولی مار دی۔اس کے بعد وہاں موجود بچوں نے سمجھداری سے چیزیں برداشت کیں اور اسے علاج کے لئے قریبی ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن بچوں نے سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابل تحسین ہیں اور اس سے ہمارا سر بلند ہوا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم زخمی بچے کی دیکھ بھال کریں اور جو بھی ہم سے تعاون ہوگا ہم ضرور کرینگے۔