ETV Bharat / state

'میرا قصور بس اتنا ہے کہ میں نے سی اے اے کی مخالفت کی'

محمد یونس کا کہنا ہے کہ انہیں 10 مارچ سے رتن لال قتل کے معاملہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ میرا قصور بس اتنا ہے کہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے مظاہرے میں جایا کرتا تھا۔

author img

By

Published : Sep 20, 2020, 8:48 PM IST

mohd younis
محمد یونس

دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں گذشتہ 6 ماہ قبل ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں دہلی پولیس نے متعدد گرفتاریاں کی تھی، جس میں عوام کی جانب سے پولیس کے جانبدارانہ رویہ پر بھی سوال کھڑے کیے گیے تھے۔ حالانکہ دہلی پولیس کی جانب سے بارہاں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ وہ دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر غیر جانبدارانہ کارروائی کر رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

پولیس نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بھی کہا کہ دونوں مذاہب کے ماننے والے افراد کی گرفتاریوں کی تعداد برابر ہے۔ اسی صورت حال کو دیکھتے ہوئے جمعیت علماء ہند کی جانب سے ان لوگوں کو قانونی تحفظ فراہم کرانے کا انتظام کیا گیا، جنہیں غلط طریقہ سے پولیس نے پھنسایا ہے۔ ایسے ہی کچھ افراد کو جمعیت کے وکلاء نے ضمانت پر رہا کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ضمانت پر رہا ہونے والے محسن نے بتایا کہ انہیں سی سی ٹی وی فوٹیج میں صرف چلتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ جبکہ محمد یونس کا کہنا ہے کہ انہیں 10 مارچ سے رتن لال معاملہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ میرا قصور بس اتنا ہے کہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے مظاہرے میں جایا کرتا تھا۔

مزید پڑھیں:

دہلی: عمر خالد کو اہل خانہ سے ملنے اجازت نہیں

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت علماء ہند کے وکیل سلیم ملک ضمانت پر رہا ہونے والے 2 نوجوان اور جمعیت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی سے بات کی۔ اس دوران ان کے وکیل نے بتایا کہ وہ اب تک 6 افراد کو ضمانت پر رہا کرا چکے ہیں اور ان تمام افراد کو ثبوتوں کی کمی ہونے کی وجہ سے ضمانت دی گئی ہے۔

دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں گذشتہ 6 ماہ قبل ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں دہلی پولیس نے متعدد گرفتاریاں کی تھی، جس میں عوام کی جانب سے پولیس کے جانبدارانہ رویہ پر بھی سوال کھڑے کیے گیے تھے۔ حالانکہ دہلی پولیس کی جانب سے بارہاں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ وہ دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر غیر جانبدارانہ کارروائی کر رہی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

پولیس نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بھی کہا کہ دونوں مذاہب کے ماننے والے افراد کی گرفتاریوں کی تعداد برابر ہے۔ اسی صورت حال کو دیکھتے ہوئے جمعیت علماء ہند کی جانب سے ان لوگوں کو قانونی تحفظ فراہم کرانے کا انتظام کیا گیا، جنہیں غلط طریقہ سے پولیس نے پھنسایا ہے۔ ایسے ہی کچھ افراد کو جمعیت کے وکلاء نے ضمانت پر رہا کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ضمانت پر رہا ہونے والے محسن نے بتایا کہ انہیں سی سی ٹی وی فوٹیج میں صرف چلتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ جبکہ محمد یونس کا کہنا ہے کہ انہیں 10 مارچ سے رتن لال معاملہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ میرا قصور بس اتنا ہے کہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے مظاہرے میں جایا کرتا تھا۔

مزید پڑھیں:

دہلی: عمر خالد کو اہل خانہ سے ملنے اجازت نہیں

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت علماء ہند کے وکیل سلیم ملک ضمانت پر رہا ہونے والے 2 نوجوان اور جمعیت علماء ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی سے بات کی۔ اس دوران ان کے وکیل نے بتایا کہ وہ اب تک 6 افراد کو ضمانت پر رہا کرا چکے ہیں اور ان تمام افراد کو ثبوتوں کی کمی ہونے کی وجہ سے ضمانت دی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.