ETV Bharat / state

دھنی پور میں مسجد کی ضرورت نہیں ہے، بابری مسجد کیس کے فریق اقبال انصاری کا بیان

Muslims do need Dhannipur mosque, says Ram Mandir case litigant Iqbal Ansari بابری مسجد کیس کے فریق اقبال انصاری نے کہاکہ مسلمانوں کو دھنی پور میں مسجد کی ضرورت نہیں ہے۔ اب وہ رام مندر کی تعمیر سے کافی خوش ہیں۔

دھنی پور میں مسجد کی ضرورت نہیں ہے، بابری مسجد کیس کے فریق اقبال انصاری کا بیان
دھنی پور میں مسجد کی ضرورت نہیں ہے، بابری مسجد کیس کے فریق اقبال انصاری کا بیان
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 14, 2024, 8:01 PM IST

حیدرآباد: بابری مسجد کیس کے فریق اقبال انصاری نے کہاکہ مسلمانوں کو دھنی پور میں مسجد کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کافی عرصے سے یہ دریافت کررہا ہوں کہ وہاں مسجد بنے گی یا نہیں؟ انصاری بھلے ہی اس کے انہدام کے حوالے سے قانونی لڑائیوں میں الجھے ہوئے ہوں، لیکن 9 نومبر 2019 کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انہوں نے اس فیصلے کا تہہ دل سے خیر مقدم کیا۔ اب وہ رام مندر کی تعمیر سے بھی کافی خوش ہیں۔ تاہم دھنی پور کی مجوزہ مسجد کے بارے میں ان کا نقطہ نظر بالکل مختلف ہے۔

اقبال انصاری، جنہوں نے ایودھیا میں مندر کی تعمیر سمیت مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، واضح طور پر مجوزہ مسجد کی زمین پر کاشت کرنے اور فصلوں کو ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان یکساں طور پر بانٹنے کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا، "میں اس بارے میں اتنا ہی کہوں گا، اب وہاں مسجد کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ مسجد کےلئے الاٹ کی گئی پانچ ایکڑ زمین پر کاشت کی جائے اور جو بھی پیداوار ہوگی اسے ہندوؤں اور مسلمانوں میں برابر تقسیم کر دیا جائے۔

رام مندر میں رام للا کی پران پرتیشتا تقریب کے بارے میں بات کرتے ہوئے اقبال نے کہاکہ ’دیکھیں، یہاں مسئلہ ایودھیا کا ہے، مندر تیار ہے، پوجا ہونے والی ہے۔ ملک و بیرون ملک سے لوگ یہاں آئیں گے، سب کے لیے اتحاد اور احترام ضروری ہے۔ اقبال نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر سے ایودھیا میں ترقی ہورہی ہے۔ متھرا اور کاشی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’مقامی لوگ وہاں کے مسائل حل کریں گے‘۔

حیدرآباد: بابری مسجد کیس کے فریق اقبال انصاری نے کہاکہ مسلمانوں کو دھنی پور میں مسجد کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کافی عرصے سے یہ دریافت کررہا ہوں کہ وہاں مسجد بنے گی یا نہیں؟ انصاری بھلے ہی اس کے انہدام کے حوالے سے قانونی لڑائیوں میں الجھے ہوئے ہوں، لیکن 9 نومبر 2019 کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انہوں نے اس فیصلے کا تہہ دل سے خیر مقدم کیا۔ اب وہ رام مندر کی تعمیر سے بھی کافی خوش ہیں۔ تاہم دھنی پور کی مجوزہ مسجد کے بارے میں ان کا نقطہ نظر بالکل مختلف ہے۔

اقبال انصاری، جنہوں نے ایودھیا میں مندر کی تعمیر سمیت مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، واضح طور پر مجوزہ مسجد کی زمین پر کاشت کرنے اور فصلوں کو ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان یکساں طور پر بانٹنے کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا، "میں اس بارے میں اتنا ہی کہوں گا، اب وہاں مسجد کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ مسجد کےلئے الاٹ کی گئی پانچ ایکڑ زمین پر کاشت کی جائے اور جو بھی پیداوار ہوگی اسے ہندوؤں اور مسلمانوں میں برابر تقسیم کر دیا جائے۔

رام مندر میں رام للا کی پران پرتیشتا تقریب کے بارے میں بات کرتے ہوئے اقبال نے کہاکہ ’دیکھیں، یہاں مسئلہ ایودھیا کا ہے، مندر تیار ہے، پوجا ہونے والی ہے۔ ملک و بیرون ملک سے لوگ یہاں آئیں گے، سب کے لیے اتحاد اور احترام ضروری ہے۔ اقبال نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر سے ایودھیا میں ترقی ہورہی ہے۔ متھرا اور کاشی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’مقامی لوگ وہاں کے مسائل حل کریں گے‘۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.