سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رہنما شفیق الرحمن برق نے دہلی میں گزشتہ کچھ دنوں پہلے ہوئے فسادات کے سلسلے میں حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ اس ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔
دہلی کے کچھ حصوں میں لاء اینڈ آرڈر (امن عامہ) کی صورتحال پر لوک سبھا میں بحث کے دوران برق نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت فسادات ہوئے۔ فسادات سے قبل کچھ شر پسند افراد کی جانب سے غلط مہم چلائی گئی۔
انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما پرویش ورما اور انوراگ ٹھاکر پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ برق نے کہا کہ اس ملک میں مسلمان اور ان کی عزت وآبرو محفوظ نہیں ہے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے امول کوہلی نے کہا کہ فسادات کے ان واقعات میں صرف جان ومال کا ہی نقصان نہیں ہوا ہے بلکہ ان سے ملک کے وقار کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے ان فسادات سے پہلے دیئے گئے نفرت انگیز بیانات اور تقاریر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو مذہبی قوم پرستی کا آسیب لگ گیا ہے۔ انہوں نے فسادات کی غیرجانبدارانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی ایم) کے رہنما اے ایم عارف نے کہا کہ ملک کی جمہوریت خطرے میں ہے۔ حکومت جمہوریت کی چاروں ستونوں مقننہ، عدلیہ، ایگزیکٹیو (انتظامیہ) اور میڈیا کو برباد کر رہی ہے۔ انہوں نے پارلیمانی کمیٹی سے فسادات کی تحقیقات کروانے اور تحقیقات مکمل ہونے تک وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔