شری شری روی شنکر نے اپنے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ سے ایودھیا تنازع پر جو فیصلہ آیا ہے جس طرح سے ہندو فریق نے اسے قبول کیا ہے اسی طرح مسلمانوں کو بھی چاہیے کہ وہ اسے تسلیم کرے۔
ان کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مسلم پرسنل لا بورڈ نے نے ایودھیا تنازع کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کو سپریم کورٹ میں داخل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
شری شری روی شنکر نے مسلم فریق سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس تعلق سے پھر سے سوچیں تاکہ ملک میں پھر غیر یقینی صورت حال پیدا نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کےفیصلے کے بعد ایودھیا میں مندر تعمیر کرنے کا راستہ صاف ہوچکا ہے اس لیے مسلمانوں کو بھی اس میں تعاون کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 9 نومبر کو طویل سماعت کے بعد ایودھیا تنازع پر ہندو فریق کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مسلمانوں کو الگ سے پانچ ایکڑ زمین دینے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد مسلمانوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے نظرثانی درخواست داخل کرنے پر غور وخوض شروع کردیا ہے۔