ETV Bharat / state

Mushaira in Jamia Nagar ترکی کی شاعرہ کے اعزاز میں مشاعرے کا انعقاد

اردو عربی سنگم کا گذشتہ دنوں جامعہ نگر میں ایک پروقار مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ یہ مشاعرہ ابوالفضل میں واقع ہوٹل ریور ویو میں عبارت پبلی کیشن نے اسکالرز ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر اکیڈمی اور ہوٹل ریور ویو کے اشتراک سے کیا۔ Mushaira In Jamia Nagar

ترکی کی شاعرہ کے اعزاز میں مشاعرہ کا انعقاد
ترکی کی شاعرہ کے اعزاز میں مشاعرہ کا انعقاد
author img

By

Published : Nov 7, 2022, 12:37 PM IST

Updated : Nov 7, 2022, 2:25 PM IST

نئی دہلی: دارالحکومت نئی دہلی میں اردو عربی سنگم کا گزشتہ دنوں جامعہ نگر میں ایک پروقار مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس کی صدارت معروف ادیب و شاعر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر خالد محمود نے کی۔ پروفیسر شہپر رسول اور مجلس اتحاد المسلمین صوبہ دہلی کے صدر کلیم الحفیظ مہمانان خصوصی تھے جب کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر کے سکریٹری ڈاکٹر عبدالنصیب، سماجی کارکن حفظ اللہ انصاری، ارشد حسین اور زاہد عظیم نے مہمانان اعزازی کے طور پر تقریب میں شرکت کی۔ مشاعرے کی نظامت معین شاداب نے کی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی گفتگو میں مصر سے تشریف لائیں اولین عربی نژاد اردو شاعرہ اور عین شمس یونیورسٹی، قاہرہ میں اردو کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی کا تعارف کراتے ہوئے ان کے فن اور ان کی شخصیت پر بھرپور روشنی ڈالی۔ Mushaira Held In Jamia Nagar In New Delhi On Turkish Poet

یہ بھی پڑھیں:Seminar on Sir Syed Ahmad Khan سرسید کے مشن اور تحریک کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوئے

پروفیسر خالد محمود اور پروفیسر شہپر رسول نے ولاء جمال کی ادبی خدمات ستائش کی۔ سلام الدین خان، ڈاکٹر یامین انصاری، نوازش مہدی، ڈاکٹر فرمان چودھری، ڈاکٹر نعمان قیصر ، آسیہ خان نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر مختلف میدانوں کی سرکردہ شخصیات بڑی تعداد میں موجود تھیں جن میں حقانی القاسمی، ڈاکٹر زین شمسی، شفیق الحسن، مولانا افروز عالم قاسمی، حاجی نور محمد، زبیر سعیدی، ڈاکٹر محمد عارف، کشفی شمائل، سماجی کارکن چودھری جمشید، معراج احمد، شکیل احمد، ریاض اختر، محمد شاہد وغیرہ کا نام قابل ذکر ہے۔

پیش ہے مشاعرے میں شرکت کرنے والے شعرا کے منتخب کلام:

خالد کا تو دریا کی گزر گاہ میں گھر ہے
سیلاب کو آنا ہے تو دروازہ کھلا ہے
پروفیسر خالد محمود
کس نے یہ وار مجھ پر کس پہلو سے کیا ہے
تھا دائیں بائیں میں ہی اور میں ہی درمیاں تھا
پروفیسر شہپر رسول
یہ بات سچ ہے کہ اب اس کا انتظار نہیں
مگر غلط ہے کہ دل میرا بےقرار نہیں
سلیم شیرازی
وہ ہے عرب نژاد، ہے اردو سے اس کو عشق
شامل ہے شعر گوئی ولاء کے نصاب میں
ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی
بہت اجالا اندھیروں کی داستان میں تھا
چمکتے لفظ کا دریا مرے مکان میں تھا
منیر ہمدم
خود کو اتنا بھی بدہواس نہ رکھ
زخم مرہم کے آس پاس نہ رکھ
جاوید مشیری

حیرت ہے کہ اڑنا ابھی سیکھا نہیں جس نے
وہ بھی مرے باز مرے پر کاٹ رہا ہے
اعجاز انصاری
کئی درخت مرے سایے میں جوان ہوئے
میں دیودار رہا ہوں اسے بتا دینا
شاہد انجم
دل کے رستے ہوئے زخموں کا اندازہ لگا
صرف تو پاؤں سے لپٹی ہوئی زنجیر نہ دیکھ

اس کے علاوہ اس شعری نشست میں احمد نجیب، راحیل مرزا وغیرہ نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ Mushaira Held In Jamia Nagar In New Delhi On Turkish Poet

نئی دہلی: دارالحکومت نئی دہلی میں اردو عربی سنگم کا گزشتہ دنوں جامعہ نگر میں ایک پروقار مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس کی صدارت معروف ادیب و شاعر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر خالد محمود نے کی۔ پروفیسر شہپر رسول اور مجلس اتحاد المسلمین صوبہ دہلی کے صدر کلیم الحفیظ مہمانان خصوصی تھے جب کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر کے سکریٹری ڈاکٹر عبدالنصیب، سماجی کارکن حفظ اللہ انصاری، ارشد حسین اور زاہد عظیم نے مہمانان اعزازی کے طور پر تقریب میں شرکت کی۔ مشاعرے کی نظامت معین شاداب نے کی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی گفتگو میں مصر سے تشریف لائیں اولین عربی نژاد اردو شاعرہ اور عین شمس یونیورسٹی، قاہرہ میں اردو کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی کا تعارف کراتے ہوئے ان کے فن اور ان کی شخصیت پر بھرپور روشنی ڈالی۔ Mushaira Held In Jamia Nagar In New Delhi On Turkish Poet

یہ بھی پڑھیں:Seminar on Sir Syed Ahmad Khan سرسید کے مشن اور تحریک کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوئے

پروفیسر خالد محمود اور پروفیسر شہپر رسول نے ولاء جمال کی ادبی خدمات ستائش کی۔ سلام الدین خان، ڈاکٹر یامین انصاری، نوازش مہدی، ڈاکٹر فرمان چودھری، ڈاکٹر نعمان قیصر ، آسیہ خان نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر مختلف میدانوں کی سرکردہ شخصیات بڑی تعداد میں موجود تھیں جن میں حقانی القاسمی، ڈاکٹر زین شمسی، شفیق الحسن، مولانا افروز عالم قاسمی، حاجی نور محمد، زبیر سعیدی، ڈاکٹر محمد عارف، کشفی شمائل، سماجی کارکن چودھری جمشید، معراج احمد، شکیل احمد، ریاض اختر، محمد شاہد وغیرہ کا نام قابل ذکر ہے۔

پیش ہے مشاعرے میں شرکت کرنے والے شعرا کے منتخب کلام:

خالد کا تو دریا کی گزر گاہ میں گھر ہے
سیلاب کو آنا ہے تو دروازہ کھلا ہے
پروفیسر خالد محمود
کس نے یہ وار مجھ پر کس پہلو سے کیا ہے
تھا دائیں بائیں میں ہی اور میں ہی درمیاں تھا
پروفیسر شہپر رسول
یہ بات سچ ہے کہ اب اس کا انتظار نہیں
مگر غلط ہے کہ دل میرا بےقرار نہیں
سلیم شیرازی
وہ ہے عرب نژاد، ہے اردو سے اس کو عشق
شامل ہے شعر گوئی ولاء کے نصاب میں
ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی
بہت اجالا اندھیروں کی داستان میں تھا
چمکتے لفظ کا دریا مرے مکان میں تھا
منیر ہمدم
خود کو اتنا بھی بدہواس نہ رکھ
زخم مرہم کے آس پاس نہ رکھ
جاوید مشیری

حیرت ہے کہ اڑنا ابھی سیکھا نہیں جس نے
وہ بھی مرے باز مرے پر کاٹ رہا ہے
اعجاز انصاری
کئی درخت مرے سایے میں جوان ہوئے
میں دیودار رہا ہوں اسے بتا دینا
شاہد انجم
دل کے رستے ہوئے زخموں کا اندازہ لگا
صرف تو پاؤں سے لپٹی ہوئی زنجیر نہ دیکھ

اس کے علاوہ اس شعری نشست میں احمد نجیب، راحیل مرزا وغیرہ نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ Mushaira Held In Jamia Nagar In New Delhi On Turkish Poet

Last Updated : Nov 7, 2022, 2:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.