گزشتہ شام حیدر آباد سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کے گھر چند شرپسندوں نے حملہ کیا اور وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔ ملزمین نے اس حملے کا ویڈیو بھی بنایا ہے جو حملے کے بعد وائرل کیا گیا۔
وہیں اس ویڈیو میں للت نامی نوجوان رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کو سبق سکھانے کی بات کررہا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے 6 افراد کو حراست میں لیا اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
ہندوسینا نے اسدالدین اویسی کے گھر پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ہندوسینا سے وابستہ للت نامی نوجوان نے حملے سے پہلے ویڈیو بنائی تھی۔ اس ویڈیو میں اس نے اسدالدین اویسی اور ان کے بھائی اکبر الدین اویسی کی جانب سے دیئے جانے والے بیانات پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
اس ویڈیو میں اس کے ساتھ پانچ تا چھ افراد نظر آرہے تھے۔ یہ ویڈیو الیکشن کمیشن کے دفتر کے قریب رکن پارلیمان کے گھر کے باہر بنائی گئی ہے۔
دوسری ویڈیو میں یہ لوگ اسدالدین اویسی کے گھر کے باہر جاکر پہلے ویڈیو بنارہے ہیں۔ اس میں للت نے ایک بار پھر اویسی کے بیانات پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس کے بعد اس کے دو سے تین ساتھی ہاتھوں میں کلہاڑی جیسا چھوٹا ہتھیار لے کر رکن پارلیمنٹ کے گھر کی جانب جاتے ہیں۔ وہ گھر کے باہر نام کی پلیٹ اور ایڈریس بورڈ توڑ دیتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں وہ گھر کی لائٹ بھی توڑ دیتے ہیں۔ وہاں سے ایک بار پھر ملزم یہ کہتا ہے کہ وہ رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو سبق سکھائے گا۔
بتایا جارہا ہے کہ رکن پارلیمان اسدالدین اویسی واقعہ کے وقت گھر پر موجود نہیں تھے۔ جب سنسد مارگ پولیس کو اس معاملے کی اطلاع ملی تو انہوں نے ایف آئی آر درج کرکے تقریباً 6 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔