ETV Bharat / state

تغلق آباد میں حالات کشیدہ 100 سے زائد لوگ گرفتار - تغلق آباد

تغلق آباد میں سپریم کورٹ کے آرڈر پر سنت روی داس مندر کو گرائے جانے کے خلاف دلت سماج نے احتجاجی مظاہرے میں تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہوئے متعدد گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آتشزدگی کرنے کی وجہ سے بھیم آرمی کے صدر کے علاوہ سو سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

تغلق آباد میں حالات کشیدہ 100 سے زائد لوگ گرفتار
author img

By

Published : Aug 22, 2019, 4:30 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 9:32 PM IST


جنوبی دہلی کے تغلق آباد میں سپریم کورٹ کے آرڈر پر سنت روی داس مندر کو منہدم کیئے جانے کی وجہ سے دلت سماج کے طبقے نے متعدد علاقوں میں گزشتہ روز بڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا.

تغلق آباد میں حالات کشیدہ 100 سے زائد لوگ گرفتار

اس احتجاج نے اس وقت تشدد کا راستہ اختیار کر لیا جب مظاہرین نے تقریبا سو سے زائد گاڑیوں کو توڑ کر آگ کے حوالے بھی کر دیا اور متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے جس کی وجہ سے پولیس نے لاٹھی چارج کی اور آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے. جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس کے اوپر پتھراؤ بھی کیا.

پولیس نے اس مظاہرے کی قیادت کرنے والے بھیم آرمی کے صدر چندر شیکھر آزاد عرف راون کے ساتھ ساتھ 90 مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا ہے. یہ تمام مظاہرین سنت روی داس مندر کو مسمار کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے.


واضح رہے کہ بھیم آرمی کے چیف نے تغلق آباد کے روی داس مندر کو مسمار کیے جانے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے دہلی کے جنتر منتر پر ریلی کرنے کی اجازت مانگی تھی.


لیکن انہیں جنترمنتر کے بجائے رام لیلا میدان میں ریلی کرنے کی اجازت دی گئی تھی. ریلی کرنے کے بعد مظاہرین نے تغلق آباد کی جانب رخ کر لیا. انہیں متعدد دفعہ پولیس کے ذریعے سمجھایا گیا لیکن وہ نہیں مانے جیسے ہی مظاہرین تغلق آباد کے نزدیک پہنچے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے.

دراصل 10 اگست کو سپریم کورٹ کے آرڈر پر ڈی ڈی اے نے روی داس مندر منہدم کردیا تھا بعد میں عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اس معاملے کو لے کر سیاست نہ ہو تاہم دہلی سے لے کر پنجاب تک سبھی سیاسی جماعتیں اسے لے کر سیاست کر رہی ہیں.


جنوبی دہلی کے تغلق آباد میں سپریم کورٹ کے آرڈر پر سنت روی داس مندر کو منہدم کیئے جانے کی وجہ سے دلت سماج کے طبقے نے متعدد علاقوں میں گزشتہ روز بڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا.

تغلق آباد میں حالات کشیدہ 100 سے زائد لوگ گرفتار

اس احتجاج نے اس وقت تشدد کا راستہ اختیار کر لیا جب مظاہرین نے تقریبا سو سے زائد گاڑیوں کو توڑ کر آگ کے حوالے بھی کر دیا اور متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے جس کی وجہ سے پولیس نے لاٹھی چارج کی اور آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے. جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس کے اوپر پتھراؤ بھی کیا.

پولیس نے اس مظاہرے کی قیادت کرنے والے بھیم آرمی کے صدر چندر شیکھر آزاد عرف راون کے ساتھ ساتھ 90 مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا ہے. یہ تمام مظاہرین سنت روی داس مندر کو مسمار کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے.


واضح رہے کہ بھیم آرمی کے چیف نے تغلق آباد کے روی داس مندر کو مسمار کیے جانے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے دہلی کے جنتر منتر پر ریلی کرنے کی اجازت مانگی تھی.


لیکن انہیں جنترمنتر کے بجائے رام لیلا میدان میں ریلی کرنے کی اجازت دی گئی تھی. ریلی کرنے کے بعد مظاہرین نے تغلق آباد کی جانب رخ کر لیا. انہیں متعدد دفعہ پولیس کے ذریعے سمجھایا گیا لیکن وہ نہیں مانے جیسے ہی مظاہرین تغلق آباد کے نزدیک پہنچے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے.

دراصل 10 اگست کو سپریم کورٹ کے آرڈر پر ڈی ڈی اے نے روی داس مندر منہدم کردیا تھا بعد میں عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اس معاملے کو لے کر سیاست نہ ہو تاہم دہلی سے لے کر پنجاب تک سبھی سیاسی جماعتیں اسے لے کر سیاست کر رہی ہیں.

Intro:تغلق آباد میں سپریم کورٹ کے آرڈر پر سمت رضا سمندر کو گرائے جانے کے خلاف دلت سماج نے احتجاجی مظاہرے میں تشدد کا استعمال کیا.




Body:اس احتجاج کے دوران تقریبا سو سے زائد گاڑیوں کو توڑا گیا اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کی اور آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے. جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس کے اوپر پتھراؤ بھی کیا.


جنوبی دہلی گئے تغلق آباد اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں گزشتہ روز بڑے پیمانے پر تشدد برپا ہوا.

احتجاج کرنے والوں نے 100 سے زیادہ گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی جن میں پولیس کی گاڑیاں بھی شامل ہیں.

اس احتجاج میں نہ صرف گاڑیوں کو توڑا گیا بلکہ بائیک میں بھی لگائی گئی.

تشدد کے دوران کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے جس کی مخالفت میں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے لاٹھی چارج کی اور آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے.

پولیس نے بھیم آرمی کے صدر چندر شیکھر آزاد عرف راون کے ساتھ ساتھ 90 مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے. یہ تمام مظاہرین سنت روی داس مندر کو مسمار کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے.


پولیس کے مطابق بھیم آرمی کے چیف نے تغلق آباد کے روی داس مندر کو مسمار کیے جانے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے دہلی کے جنتر منتر پر ریلی کرنے کی اجازت مانگی تھی.


لیکن انہیں جنترمنتر کے بجائے رام لیلا میدان میں ریلی کرنے کی اجازت دی گئی تھی. ریلی کرنے کے بعد مظاہرین نے تغلق آباد کی جانب رخ کر لیا. انہیں متعدد دفعہ پولیس کے ذریعے سمجھایا گیا لیکن وہ نہیں مانے جس کی وجہ سے علاقے میں لمبا جام بھی لگا رہا. جیسے ہی مظاہرین تغلق آباد کے نزدیک پہنچے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کرنا شروع کر دیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے.

دراصل 10 اگست کو سپریم کورٹ کے آرڈر پر ڈی ڈی اے نے روی داس مندر توڑا تھا بعد میں عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اس معاملے کو لے کر سیاست نہ ہو تاہم دہلی سے لے کر پنجاب تک سبھی سیاسی جماعتیں اسے لے کر سیاست کر رہی ہیں.


Conclusion:براے مہربانی ویڈیو میل کے ذریعے حاصل کر لیں.
Last Updated : Sep 27, 2019, 9:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.