میڈیکل کونسل آف انڈیا( ایم سی آئی) اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن(یو جی سی) نے 26 اگست 2019کو اپنے مکتوب میں جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر احتشام حسنین کو کہا ہے کہ کسی بھی میڈیکل کالج میں عہدہ سنبھالنے کے لیے شیڈول ایک کم از کم تعلیمی لیاقت 1998 اور ترمیمی 2017کے خلاف ہے اور قاضی نے اس ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے۔
جس میں میڈیکل کی تعلیم اور زیادہ سے زیادہ عمر 70 سال کی شرط ہے اور قاضی دونوں ہی شرطوں پر پورا نہیں اترتے ہیں۔ کیوں کہ ان کی میڈیکل کی کوئی تعلیم نہیں ہے اور ان کی عمر اس وقت 73سال ہے۔
میڈیکل کونسل نے یہ بھی کہا کہ جب تک وہ جی این قاضی کو نہیں ہٹاتے اس وقت تک جامعہ ہمدرد کے میڈیکل کالج میں پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم کے لیے دی گئی درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ قاضی تین سال قبل وائس چانسلر کے عہدے سے ریٹائر ہوگئے ہیں اس کے بعد انہوں نے انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھال لیا اور اب تک میڈیکل کالج کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر براجمان ہیں۔ ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن کے ذریعہ انہوں نے ڈائرکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالا تھا۔
ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ڈاکٹر یعقوب خرادی میڈیکل کالج کے ڈین اور پرنسپل تھے لیکن ان کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا اور یہاں تک کے ڈین کے اختیارات بھی قاضی اپنے پاس رکھے ہوئے تھے۔
یوجی سی نے بھی سات جنوری 2019کی خط لکھ کر جامعہ ہمدرد انتظامیہ کو خط لکھ کر جی این قاضی کے خلاف کارروائی کرکے 15دنوں میں رپورٹ دینے کو کہا تھا۔ دس جنوری 2018 کو پرنسپل نے میڈیکل کونسل آف انڈیا کو قاضی کے بارے میں صورت حال سے آگاہ کردیا تھا۔
ذرائع نے کہا کہ میڈیکل کونسل آف انڈیا اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی ہدایت کے باوجود اب تک قاضی نے اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیا ہے۔