مولانا سعد کے ترجمان اور وکیل شاہد علی نے بتایا کہ مرکز معاملے میں ابھی تک پولیس یا تفتیشی ایجنسی کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا ہے اور نہ ہی انھیں تفتیش یا پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ جب بھی بلایا جائے گا مولانا تفتیش میں تعاون کریں گے۔ مولانا سعد دہلی میں ہی ہیں۔
انہوں نے دہلی کے سرکاری عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے لوگوں کو نکالنے میں لاپرواہی برتی ہے۔ انہوں نے وزیراعلی اروند کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ جو جہاں رہے وہ وہیں رہے تو ان کے حکم کی عمل کیا گئی۔
وزیر اعلی کے عہدیداروں نے تعاون نہیں کیا۔ مرکز کے پاس لوگوں کو نکالنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ وزیر اعلی اپنی لاپرواہی یا جو کچھ انہوں نے جان بوجھ کر کیا ہے وہ اپنی غلطیوں کو دوسروں پر ڈال رہے ہیں۔
شاہد علی نے کہا کہ مرکز میں لوگوں کو بلایا نہیں جاتا ہے بلکہ یہاں سالوں بھر لوگ آتے جاتے رہتے ہیں۔