ETV Bharat / state

Manipur Violence کانگریس کا منی پور کے وزیراعلی سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ

جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس مطالبہ کرتی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی منی پور تشدد معاملہ پر اپنی خاموشی توڑیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعلی بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ Congress demands resignation of the manipur cm

author img

By

Published : Jul 2, 2023, 3:55 PM IST

کانگریس نے منی پور کے وزیراعلی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا
کانگریس نے منی پور کے وزیراعلی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا

نئی دہلی: کانگریس نے تشدد سے متاثرہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور میڈیا انچارج جے رام رمیش نے منی پور کے وزیر اعلی این بیرن سنگھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے منی پور کی صورتحال پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی تشدد سے متاثرہ منی پور کا دورہ کیا لیکن اس کا کوئی مثبت اثر نہیں دیکھا گیا۔ کانگریس کے سینئر رہنما رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم گزشتہ ساٹھ دنوں سے خاموش ہیں اور ہم بار بار مطالبہ کر رہے ہیں کہ وزیر اعظم اپنی خاموشی توڑیں۔

بی جے پی کی حکومت والی ریاست میں 3 مئی کو تشدد پھوٹنے کے بعد سے وزیراعلیٰ اپوزیشن بالخصوص کانگریس کی طرف سے بار بار حملوں کی زد میں آئے ہیں۔ منی پور میں تقریباً دو ماہ سے نسلی تشدد جاری ہے۔ کانگریس اور ریاست کے کچھ گروپوں نے بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے استعفیٰ کے بڑھتے ہوئے مطالبے کے درمیان منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ وہ اس اہم موڑ پر اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ جون میں امیت شاہ کے ریاست کے چار روزہ دورے کے بعد ریاست میں امن کی بحالی کے لیے ان کی صدارت میں ایک آل پارٹی میٹنگ ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: Manipur Violence آج منی پور کے مختلف اضلاع میں پابندیوں میں نرمی

ریاست میں تقریباً دو ماہ قبل 3 مئی کو نسلی تشدد اس وقت پھوٹ پڑا جب آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین (اے ٹی ایس یو) کی طرف سے میتی کو درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی فہرست میں شامل کرنے کے مطالبے پر احتجاج کے دوران ایک ریلی کے دوران جھڑپیں ہوئیں۔ آپ کو بتا دیں کہ منی پور کے معاملے پر ہفتہ کو کانگریس پارلیمانی پارٹی اور حکمت عملی گروپ کی میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں دیگر مسائل کے علاوہ وزیراعظم سے اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یکساں سول کوڈ پر کانگریس رہنما نے کہا کہ پارٹی 15 جون کو اپنا موقف پہلے ہی واضح کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ گزشتہ 15 دنوں میں اس معاملے میں کوئی نئی بات سامنے نہیں ہوئی۔ اس لیے پارٹی کے پاس اس میں اضافہ کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے تشدد سے متاثرہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور میڈیا انچارج جے رام رمیش نے منی پور کے وزیر اعلی این بیرن سنگھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے منی پور کی صورتحال پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی تشدد سے متاثرہ منی پور کا دورہ کیا لیکن اس کا کوئی مثبت اثر نہیں دیکھا گیا۔ کانگریس کے سینئر رہنما رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم گزشتہ ساٹھ دنوں سے خاموش ہیں اور ہم بار بار مطالبہ کر رہے ہیں کہ وزیر اعظم اپنی خاموشی توڑیں۔

بی جے پی کی حکومت والی ریاست میں 3 مئی کو تشدد پھوٹنے کے بعد سے وزیراعلیٰ اپوزیشن بالخصوص کانگریس کی طرف سے بار بار حملوں کی زد میں آئے ہیں۔ منی پور میں تقریباً دو ماہ سے نسلی تشدد جاری ہے۔ کانگریس اور ریاست کے کچھ گروپوں نے بیرن سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے استعفیٰ کے بڑھتے ہوئے مطالبے کے درمیان منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ وہ اس اہم موڑ پر اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ جون میں امیت شاہ کے ریاست کے چار روزہ دورے کے بعد ریاست میں امن کی بحالی کے لیے ان کی صدارت میں ایک آل پارٹی میٹنگ ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: Manipur Violence آج منی پور کے مختلف اضلاع میں پابندیوں میں نرمی

ریاست میں تقریباً دو ماہ قبل 3 مئی کو نسلی تشدد اس وقت پھوٹ پڑا جب آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین (اے ٹی ایس یو) کی طرف سے میتی کو درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی فہرست میں شامل کرنے کے مطالبے پر احتجاج کے دوران ایک ریلی کے دوران جھڑپیں ہوئیں۔ آپ کو بتا دیں کہ منی پور کے معاملے پر ہفتہ کو کانگریس پارلیمانی پارٹی اور حکمت عملی گروپ کی میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں دیگر مسائل کے علاوہ وزیراعظم سے اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یکساں سول کوڈ پر کانگریس رہنما نے کہا کہ پارٹی 15 جون کو اپنا موقف پہلے ہی واضح کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ گزشتہ 15 دنوں میں اس معاملے میں کوئی نئی بات سامنے نہیں ہوئی۔ اس لیے پارٹی کے پاس اس میں اضافہ کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.