منسکھ منڈاویہ نےکہا کہ بھارت نے ایم اے آر پی او ایل ( بحری آلودگی کی روک تھام سے متعلق بین الاقوامی کنونشن ) پر دستخط کر رکھے ہیں۔
اس کے علاوہ ، بحری آلودگی کی روک تھام مرچنٹ شپنگ رولز ، 2009 کے تحت بھی کی جاتی ہے ، جنہیں مرچنٹ شپنگ ایکٹ ، 1958 کے تحت وضع کیا گیا تھا ۔
منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ بھارتی پرچم والے بحری جہازوں کا وقفے وقفے سے سروے کیا جاتا ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ مذکورہ تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کریں۔
اس کے علاوہ ، بھارتی بحری جہازوں کے معائنے بھی انہیں قواعدوضوابط کی روشنی میں انجام دیئے جاتے ہیں۔
مسٹر منڈاویہ نے مزید کہا کہ تمام متعلقہ وزراء اور محکموں سے متعلقہ شراکت داروں پر مشتمل ایک کمیٹی ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے ذریعے تشکیل دی گئی ہے۔
تاکہ بحری پلاسٹک آلودگی کو روکا جا سکے اور اس سلسلے میں آڈر نمبر 17/7/2019 – ایچ ایس ایم ڈی مورخہ 14 مئی ، 2019 جاری کیا گیا ہے۔
مذکورہ کمیٹی تمام تر وزارتوں،محکموں کے ساتھ تال میل بناکر کام کرے گی اور وزارتوں کو رہنمائی فراہم کرے گی۔
ساتھ ہی ساتھ ریاستی حکومت اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کی حکومتوں کو بھی بحری پلاسٹک آلودگی کے مسئلے، اور دیگر متعلقہ پہلوؤں سے نمٹنے کے لئے تحقیق ، پالیسی پلاننگ، ٹیکنا لوجی کے استعمال اور عوامی بیداری وغیرہ کے سلسلے میں مشورے دے گی ۔