ETV Bharat / state

Maktaba Jamia Delhi کیا مکتبہ جامعہ کو بند کرنے کی سازش ہے؟ - دہلی اردو نیوز

دہلی میں مکتبہ جامعہ تمام نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے جامعہ اپنے 73 برس مکمل کرچکا ہے۔ لیکن مکتبہ جامعہ انتہائی خستہ حالی اور ذمہ داران کی عدم توجہی کا شکار ہے وہیں یہاں کام کررہے ملازمین کو 19 مہینے سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔

مکتبہ جامعہ
مکتبہ جامعہ
author img

By

Published : Mar 18, 2023, 11:16 AM IST

Updated : Mar 18, 2023, 10:11 PM IST

مکتبہ جامعہ

دہلی: دہلی میں مکتبہ جامعہ کا قیام سنہ 1949 میں عمل میں آیا تھا اس کے بعد سے آج تک تمام نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے مکتبہ جامعہ اپنے قیام کے 73 برس مکمل کر چکا ہے لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید یہ ادارہ بستر مرگ پر ہے اور اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے، قوم کا یہ عظیم ادارہ مکتبہ جامعہ جس کا پوری دنیا میں نام تھا آج اپنی بے بسی اور بے کسی کے عالم میں ہے۔ ملازمین میں کسی کی 19 ماہ تو کسی کی 17 ماہ کی تنخواہیں باقی ہیں۔ اس پورے معاملے سے متعلق نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے علی خسرو زیدی سے بات کی جو دارالحکومت دہلی کے اردو بازار میں واقع مکتبہ جامعہ میں گزشتہ 1978 سے اس ادارے میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 2014 میں ریٹائرڈ ہو چکے ہیں لیکن اس وقت کے مکتبہ جامعہ کے ڈائریکٹر کے کہنے پر تب سے اپنی خدمات اسی طرح مسلسل انجام دے رہا ہوں مجھے گذشتہ 9 ماہ سے کوئی تنخواہ نہیں ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس پیسہ ہے لیکن وہ مکتبہ جامعہ کے غلے سے پیسہ نہیں لے سکتے اور اعلی عہدیداران انہیں تنخواہ نہیں دے رہے ایسے میں ہم اپنا اور اپنے اہل خانہ کا گزارہ کیسے کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی یہ تک پوچھنے کے لیے نہیں ہے کہ ہم زندگی کیسے گزار رہے ہیں ہماری حالت اتنی خستہ ہے کہ بس اللہ ہی گزارا کرا رہا ہے کیونکہ اسی نے رزق کا وعدہ کیا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مکتبہ جامعہ کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کا حصہ بنانے کی اپیل

جب ان سے معلوم کیا گیا کہ کیا وجہ ہے جو ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئی تو علی خسرو زیدی نے بتایا کہ ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ان کے پاس تنخواہیں دینے کے لیے پیسہ نہیں ہے اطلاعات یہ بھی موصول ہوئی تھی کہ مکتبہ جامعہ کے ڈائریکٹر شہزاد انجم اپنے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں اس لیے وہ تنخواہ پر دستخط نہیں کرتے لیکن ڈائریکٹر کی جانب سے گذشتہ ماہ میں ہی ایک نوٹس تمام ملازمین کو جاری کیا گیا تھا کہ سبھی ملازمین اپنا کام پوری ذمہ داری سے ادا کرتے رہیں لیکن اگر ان سے تنخواہ کا سوال کیا جاتا ہے تو وہ اپنے عہدے پر ہونے سے انکار کر دیتے ہیں۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب مکتبہ جامعہ کے ڈائریکٹر شہزاد انجم سے فون پر بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ایڈمنسٹریشن کی کئی وجوہات کی وجہ سے یہ تنخواہیں جاری نہیں کی گئی ہے اس معاملے میں تفصیل سے بات کرنے کے لیے انہوں نے آئیندہ ملنے کی بات کہی ہے۔ واضح رہے کہ مکتبہ جامعہ کی ملک گیر پیمانے پر 4 شاخیں ہیں جن میں دو (اوکھلا اور جامع مسجد) دہلی میں ایک ممبئی میں اور ایک علیگڑھ میں موجود ہیں جس میں تقریبا 20 ملازمین ہیں۔

مکتبہ جامعہ

دہلی: دہلی میں مکتبہ جامعہ کا قیام سنہ 1949 میں عمل میں آیا تھا اس کے بعد سے آج تک تمام نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے مکتبہ جامعہ اپنے قیام کے 73 برس مکمل کر چکا ہے لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید یہ ادارہ بستر مرگ پر ہے اور اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے، قوم کا یہ عظیم ادارہ مکتبہ جامعہ جس کا پوری دنیا میں نام تھا آج اپنی بے بسی اور بے کسی کے عالم میں ہے۔ ملازمین میں کسی کی 19 ماہ تو کسی کی 17 ماہ کی تنخواہیں باقی ہیں۔ اس پورے معاملے سے متعلق نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے علی خسرو زیدی سے بات کی جو دارالحکومت دہلی کے اردو بازار میں واقع مکتبہ جامعہ میں گزشتہ 1978 سے اس ادارے میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 2014 میں ریٹائرڈ ہو چکے ہیں لیکن اس وقت کے مکتبہ جامعہ کے ڈائریکٹر کے کہنے پر تب سے اپنی خدمات اسی طرح مسلسل انجام دے رہا ہوں مجھے گذشتہ 9 ماہ سے کوئی تنخواہ نہیں ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس پیسہ ہے لیکن وہ مکتبہ جامعہ کے غلے سے پیسہ نہیں لے سکتے اور اعلی عہدیداران انہیں تنخواہ نہیں دے رہے ایسے میں ہم اپنا اور اپنے اہل خانہ کا گزارہ کیسے کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی یہ تک پوچھنے کے لیے نہیں ہے کہ ہم زندگی کیسے گزار رہے ہیں ہماری حالت اتنی خستہ ہے کہ بس اللہ ہی گزارا کرا رہا ہے کیونکہ اسی نے رزق کا وعدہ کیا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مکتبہ جامعہ کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کا حصہ بنانے کی اپیل

جب ان سے معلوم کیا گیا کہ کیا وجہ ہے جو ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئی تو علی خسرو زیدی نے بتایا کہ ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ان کے پاس تنخواہیں دینے کے لیے پیسہ نہیں ہے اطلاعات یہ بھی موصول ہوئی تھی کہ مکتبہ جامعہ کے ڈائریکٹر شہزاد انجم اپنے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں اس لیے وہ تنخواہ پر دستخط نہیں کرتے لیکن ڈائریکٹر کی جانب سے گذشتہ ماہ میں ہی ایک نوٹس تمام ملازمین کو جاری کیا گیا تھا کہ سبھی ملازمین اپنا کام پوری ذمہ داری سے ادا کرتے رہیں لیکن اگر ان سے تنخواہ کا سوال کیا جاتا ہے تو وہ اپنے عہدے پر ہونے سے انکار کر دیتے ہیں۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب مکتبہ جامعہ کے ڈائریکٹر شہزاد انجم سے فون پر بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ایڈمنسٹریشن کی کئی وجوہات کی وجہ سے یہ تنخواہیں جاری نہیں کی گئی ہے اس معاملے میں تفصیل سے بات کرنے کے لیے انہوں نے آئیندہ ملنے کی بات کہی ہے۔ واضح رہے کہ مکتبہ جامعہ کی ملک گیر پیمانے پر 4 شاخیں ہیں جن میں دو (اوکھلا اور جامع مسجد) دہلی میں ایک ممبئی میں اور ایک علیگڑھ میں موجود ہیں جس میں تقریبا 20 ملازمین ہیں۔

Last Updated : Mar 18, 2023, 10:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.