شاہین باغ مظاہرین کے ایک وفد نے گورنر ہاؤس میں گورنر انل بیجل سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرے کی وجہ سے جنوبی دہلی کو نوئیڈا سے جوڑنے والی اہم شاہراہ پر گزشتہ ایک ماہ سے زائد وقفے سے ٹریفک نطام متاثر ہے جس کی وجہ طلباء، مریضوں اور دیگر مسافروں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انل بیجل نے مطاہرین سے گزارش کی کہ لوگوں کو ہورہی مشکلات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس مظاہرے کو ختم کر دیں۔
اس ملاقات کے دوران مظاہرین اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ اسکولی بسوں کو گزرنے کا راستہ دیا جائے گا جبکہ ایمبولینس کے جانے کے لیے پہلے سے تعاون کیا جا رہا ہے۔
وفد میں شامل محمد تاثیر نے بتایا کہ وفد میں شامل دبنگ داديوں کے نام سے مشہور بلقیس، سروری اور نور النساء کے علاوہ اميرہ، سہراب اور مکیش سینی نے انل بیجل سے ملاقات کی ہے، اس وفد میں سے ایک خاتون کی عمر 90 برس ہے۔
محمد تاثیر نے بتایا کہ سی اے اے کے خلاف کل سپریم کورٹ میں سماعت ہے، عدالت کے فیصلے کے بعد آئند کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
وفد نے سی اے اے واپس لینے اور این آر سی نافذ نا کرنے کے مطالبے کا ایک میمورنڈم بھی گورنر کو سونپا ہے۔
اس دوران جنوبی رینج کے جوائنٹ پولیس کمشنر دیویش شریواستو، جنوب مشرقی دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر چنمئے بشوال کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں دن رات مظاہرے جاری ہیں جس میں بڑی تعداد میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔
اس مظاہرے کے سبب متھرا روڈ کو نوئیڈا سے جوڑنے والا كالندی کنج راستہ بند ہے جس سے آس پاس کے لوگوں کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور متھرا روڈ پر دن بھر جام لگا رہتا ہے۔