ETV Bharat / state

Delhi Riots Victims دہلی فسادات متاثرین میں معاوضے کی تقسیم کے لیے چالیس افسران کا تقرر

دہلی فسادات متاثرین میں معاوضے کی تقسیم میں تیزی لانے کے لیے ایل جی نے 40 افسران تقرر کیے ہیں۔ ایل جی کام کرنے والے تمام 14 قانون سازوں سے کہا ہے کہ وہ تین ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں۔ ایسا کرنے میں ناکام رہنے والوں کو انتباہ دیا گیا ہے کہ وہ خدمات کو ختم کر دیں۔ LG on Compensation in Delhi Riots Victims

author img

By

Published : Aug 25, 2022, 12:55 PM IST

متاثرین میں معاوضے کی تقسیم میں تیزی لانے کے لیے ایل جی نے  40 افسران تقرر کیے
متاثرین میں معاوضے کی تقسیم میں تیزی لانے کے لیے ایل جی نے 40 افسران تقرر کیے

نئی دہلی: دہلی فسادات میں ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نےمزید 40 لوگوں (لاس اسیسرز) کو مقرر کیا ہے۔ اب ایسے افراد کی تعدادبڑھ کر 54 ہو گئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اس کے ساتھ ہی 2,575 زیر التوا معاوضے کی درخواستوں کو تین ماہ کے اندر نمٹانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ LG appointed 40 Officers to Speed up Distribution of Compensation in Delhi Riots Victims

یہ بھی پڑھیں:

ایل جی دفتر ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ مقرر کردہ 40 لاس اسیسرز شمال مشرقی دہلی رائٹ کلیم کمیشن (NEDRCC) کے ساتھ تعاون کریں گے۔ ان کا تقرر دہلی فسادات سے متاثرہ لوگوں کو فوری راحت اور معاوضہ فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اب تک نقصان کا جائزہ لینے والے ان معاوضے کے معاملات کی تشخیص کے لیے 14 افسران کام کر رہے تھے۔ معاوضے کے مقدمات کو نمٹانے کے لیے کوئی حتمی وقت مقرر نہیں کیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے کام سست رفتاری سے جاری تھا۔ اب ایل جی نے تین ماہ میں کیس نمٹانے کا حکم دیا ہے۔ DELHI RIOTS VICTIMS STILL WAITING FOR GOVERNMENT HELP
ایل جی دفتر ذرائع کے مطابق دہلی فسادات کو تقریباً ڈھائی سال گزر چکے ہیں۔ اس سلسلے میں معاوضے کے لیے 2775 درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں جن میں سے اب تک صرف 200 پر کارروائی ہوئی ہے جو کل درخواستوں کا صرف سات فیصد ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے قبل 25 کلیم اسیسرز کا تقرر کیا گیا تھا جن میں سے صرف 14 سروے کا کام کر رہے تھے اور ان کے لیے بھی کوئی وقت مقرر نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

بتادیں کہ معاوضے کا جائزہ لینے کے بعد، تشخیص کار اپنی رپورٹ کلیمز کمیشن کو پیش کرتے ہیں، جو دہلی ہائی کورٹ کو بھیجی جاتی ہے۔ انہوں نے اب کام کرنے والے تمام 14 قانون سازوں سے کہا ہے کہ وہ تین ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں۔ ایسا کرنے میں ناکام رہنے والوں کو انتباہ دیا گیا ہے کہ وہ خدمات کو ختم کر دیں اور انہیں فہرست میں شامل کرنے کے لیے مزید بلیک لسٹ کر دیں۔

نئی دہلی: دہلی فسادات میں ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نےمزید 40 لوگوں (لاس اسیسرز) کو مقرر کیا ہے۔ اب ایسے افراد کی تعدادبڑھ کر 54 ہو گئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اس کے ساتھ ہی 2,575 زیر التوا معاوضے کی درخواستوں کو تین ماہ کے اندر نمٹانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ LG appointed 40 Officers to Speed up Distribution of Compensation in Delhi Riots Victims

یہ بھی پڑھیں:

ایل جی دفتر ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ مقرر کردہ 40 لاس اسیسرز شمال مشرقی دہلی رائٹ کلیم کمیشن (NEDRCC) کے ساتھ تعاون کریں گے۔ ان کا تقرر دہلی فسادات سے متاثرہ لوگوں کو فوری راحت اور معاوضہ فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اب تک نقصان کا جائزہ لینے والے ان معاوضے کے معاملات کی تشخیص کے لیے 14 افسران کام کر رہے تھے۔ معاوضے کے مقدمات کو نمٹانے کے لیے کوئی حتمی وقت مقرر نہیں کیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے کام سست رفتاری سے جاری تھا۔ اب ایل جی نے تین ماہ میں کیس نمٹانے کا حکم دیا ہے۔ DELHI RIOTS VICTIMS STILL WAITING FOR GOVERNMENT HELP
ایل جی دفتر ذرائع کے مطابق دہلی فسادات کو تقریباً ڈھائی سال گزر چکے ہیں۔ اس سلسلے میں معاوضے کے لیے 2775 درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں جن میں سے اب تک صرف 200 پر کارروائی ہوئی ہے جو کل درخواستوں کا صرف سات فیصد ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے قبل 25 کلیم اسیسرز کا تقرر کیا گیا تھا جن میں سے صرف 14 سروے کا کام کر رہے تھے اور ان کے لیے بھی کوئی وقت مقرر نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

بتادیں کہ معاوضے کا جائزہ لینے کے بعد، تشخیص کار اپنی رپورٹ کلیمز کمیشن کو پیش کرتے ہیں، جو دہلی ہائی کورٹ کو بھیجی جاتی ہے۔ انہوں نے اب کام کرنے والے تمام 14 قانون سازوں سے کہا ہے کہ وہ تین ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریں۔ ایسا کرنے میں ناکام رہنے والوں کو انتباہ دیا گیا ہے کہ وہ خدمات کو ختم کر دیں اور انہیں فہرست میں شامل کرنے کے لیے مزید بلیک لسٹ کر دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.