کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں پارٹی وفد آج راشٹرپتی بھون پہنچا جس میں متعدد بڑے لیڈران بھی شامل تھے۔ اس وفد نے لکھیم پور کھیری تشدد کیس کے حوالے سے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو ایک میمورنڈم پیش کی۔
اس وفد میں راہل گاندھی کے علاوہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف رہنما ملیکارجن کھرگے، سینئر لیڈر اے کے انٹونی، پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور غلام نبی آزاد شامل تھے۔
میمورنڈم میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
صدر جمہوریہ سے ملاقات کے بعد کانگریس راہل گاندھی نے کہا کہ 'ہم نے ان خاندانوں سے بات کی جن کے ارکان لکھیم پور کھیری میں ہلاک ہوئے۔ وہ انصاف چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس قتل کا ارتکاب کرنے والے کو سزا دی جائے۔ ملزم کے والد وزیر مملکت برائے داخلہ ہیں۔ جب تک وہ اپنے عہدے پر ہیں، متاثرین کو انصاف نہیں مل سکتا۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ 'صدر جمہوریہ نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ آج ہی حکومت کے ساتھ اس معاملے پر بات کریں گے۔ پرینکا نے مزید بتایا کہ کانگریس وفد نے صدر کو بتایا کہ ملزم کے والد جو کہ وزیر مملکت ہیں، کو ہٹا دیا جائے کیونکہ ان کی موجودگی میں منصفانہ تحقیقات ممکن نہیں ہے۔ اسی طرح ہم نے سپریم کورٹ کے دو موجودہ ججز سے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے اس 5 رکنی وفد میں راہل گاندھی کے علاوہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف رہنما ملیکارجن کھرگے، سینئر لیڈر اے کے انٹونی، پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور غلام نبی آزاد شامل تھے۔
واضح رہے کہ لکھیم پور کھیری ضلع تکونیا میں 3 اکتوبر کو اتر پردیش کے نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے دورہ کے خلاف مظاہرہ کے دوران تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں مرکزی وزیر برائے امور داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا سمیت کئی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ آشیش مشرا کو ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سڑک پر پیدل چل رہے کسانوں کو کار نے روندا، ویڈیو وائرل
کانگریس نے منگل کو لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کی برطرفی کے اپنے مطالبے کو دہرایا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اپنے وزیر کو ہٹانے میں ایک منٹ بھی تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔