دہلی: اسرائیل گذشتہ 45 روز سے فلسطین پر بم دھماکوں کے ذریعے معصوم بچوں پر اپنا قہر ڈھا رہا ہے اب اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر پر دستخط کیا گیا ہے اس دوران فلسطین کے 15 ہزار سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں جن میں معصوم بچوں کے ہلاک ہونے کی تعداد تقریبا پانچ ہزار سے زائد ہے۔ حالانکہ دہلی پولیس نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے کی منظوری نہیں دی تھی لیکن اس کے باوجود بڑی تعداد میں طلباء تنظیمیں اور مزدور تنظیموں کی جانب سے لوگ اکٹھا ہوئے تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو جنتر منتر سے مظاہرین کو بسوں میں بھر کر دہلی کے بارڈر کی جانب بھیج دیا۔
قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر آج مزدور تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام پر کی جا رہی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں متعدد طلباء تنظیموں نے بھی شرکت کی۔ اس دوران دہلی پولیس کی جانب سے تمام مظاہرین کو حراست میں لے کر بسوں میں بھر کر دہلی کی سرحدوں کی جانب لے جایا گیا تھا یہ مظاہرین تقریبا دو بسوں میں دہلی پولیس کے ذریعے بھرے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی میں معمولی رقم کے لئے بے دردی سے قتل
مظاہرین کا واضح طور پر یہ کہنا تھا کہ وہ ایک پرامن احتجاج کے لیے دہلی کے جنتر منتر پر پہنچے تھے لیکن چونکہ موجودہ حکومت فلسطین کے حق میں نہیں ہے اسی لیے وہ انہیں احتجاج کرنے سے روک رہی ہے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے شروعات میں ہی اسرائیل کے حق میں بیان جاری کرنے کے بعد سے ہی کسی کو بھی فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ مزدور تنظیموں کی جانب سے یہ اواز اٹھائی گئی تھی کہ وہ بھارت سے اسرائیل میں مزدوروں کو بھیجے جانے کے خلاف ہیں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ایسا ملک ہے جو فلسطین کی زمین پر اباد ہے اور اب فلسطینی عوام پر ہی ظلم و ستم کی انتہا کر رہا ہے ایسے میں بھارت جانے والے مزدور کس طرح سے وہاں محفوظ رہ سکتے ہیں۔