'حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری' پرانی دہلی میں واحد ایسی لائبریری ہے جو رات کے دس بجے کھلتی ہے۔ چھوٹے سے کمرے والی اس لائبریری میں نایاب کتابوں کا خزانہ ہے۔
اس لائبریری کی دیکھ ریکھ دہلی یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن (ڈی وائی ڈبلیو اے) کرتی ہے۔
ڈی وائی ڈبلیو اے کے جنرل سکریٹری سکندر چنگیزی نے بتایا کہ 'تقیریباً 25 برس قبل دہلی یوتھ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے اس لائبریری کا افتتاح کیا تھا۔ اس لائبریری کو شروع کرنے کا مقصد تھا کہ علاقے میں تعلیم سے متعلق بیداری پیدا کی جا سکے۔ علم حاصل کرنے کے لیے کتاب کی ضرورت ہوتی ہے اور کتاب کے لیے کتب خانے کا ہونا ضروری ہے۔'
حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری میں دہلی کالج کے طلبا کے ساتھ ساتھ ملک اور بیرون ممالک کے بھی طلبا ریسرچ کرنے کے لیے آتے ہیں۔
لائبریری میں 700 برس پرانی کتابیں موجود ہیں۔ ان کتابوں کی فہرست میں اردو اور سنسکرت زبان میں مخلوط گیتا اور علامہ عظیم الدین کی کتاب بدایوں میزان بھی موجود ہے۔ اردو کے ساتھ مختلف زبانوں میں مقدس کتابیں گیتا، رامائن، مہابھارت، اپنشد اور 40 زبانوں میں قرآن شریف بھی موجود ہے۔