دارالحکومت دہلی میں گردے فیل ایسے مریض جو کورونا مثبت پائے گئے ہیں، ان کے لیے اچھی خبر ہے۔ ان کا ڈائلیسس کرنے سے اب کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ ہیلتھ سکریٹری پدمنی سنگلا نے جمعہ کے روز اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں تمام چیف میڈیکل افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گردے کی خرابی سے متاثرہ تمام کورونا مثبت مریضوں کو ایل این جے پی اسپتال ریفر کیا جائے۔ ان مریضوں کی ضرورت کے مطابق ڈائلیسس کو یقینی بنائیں۔
گزشتہ روز دہلی کے صدر بازار کا رہائشی کنال کا کڈنی فیل ہونے کے سبب ڈائلیسس کے لیے آر ایم ایل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن وہاں اس کے کورونا جانچ کا نمونہ لینے کے بعد بھی ایک بھی ڈائلیسس نہیں ہوا تھا، جس کی اسے اشد ضرورت تھی۔
اس درمیان رپورٹ آنے سے قبل ہی اس کی موت ہوگئی۔ اس کے دونوں گردے خراب تھے اور اسے زندہ رہنے کے لئے ہر ہفتے ڈائلیسس کی ضرورت پڑتی تھی، لیکن اسے صرف اس وجہ سے ڈائلیسس نہیں کرایا گیا تھا کہ وہ ایک کورونا شبہ تھا۔ ان کی آخری رسومات کے ایک گھنٹے بعد کورونا کی رپورٹ آئی۔ جس میں وہ مثبت پایا گیا تھا۔
یہ خبر ای ٹی وی بھارت نے نمایاں طور پر شائع کی تھی۔ جس کے دو دن بعد ہیلتھ سکریٹری اس سے متعلق ایک سرکلر جاری کیا۔
اس سرکلر کے مطابق گردے فیل ہونے والے مریضوں کو بھی جو کورونا مثبت ہیں ان کی ضروریات کے مطابق ڈائلیسس ہونا چاہئے۔ صرف یہی نہیں، دہلی کے ایسے تمام مریضوں کو خود ایل این جے پی اسپتال ریفر کرنا چاہئے اور یہاں دستیاب وسائل کو پوری طرح استعمال کیا جانا چاہئے۔
ایل این جے پی اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر، تمام کوویڈ سنٹرز اور سی جی ایچ ایس کے ڈائریکٹر کو سکریٹری صحت کے جاری کردہ حکم میں بتایا گیا ہے کہ انھیں اطلاع ملی ہے کہ کورونا مثبت پائے جانے والے گردے فیل مریضوں کا نجی اور سرکاری اسپتال ڈائلیسس کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
اس لیے یہ طے ہوا ہے کے ایسے مریضوں کے علاج کے لیے2000 بیڈز کی گنجائش والے ایل این جے پی اسپتال کے وسائل کا استعمال کیا جائے۔
ایل این جے پی ہسپتال صرف کورونا مثبت مریضوں کے علاج کے لئے مختص ہے۔ یہاں حال ہی میں ایک ڈائلیسس یونٹ کی شروعات کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ پی پی پی ماڈل پر بھی ایک ڈائلیسس یونٹ ہے اس کا بھی استعمال کیا جائے۔