نرگس سیفی نے کہا کہ گودی میڈیا میرے شوہر خالد سیفی پر روز نئے نئے الزامات لگانے کے لیے نئی نئی کہانیاں بناتی ہے انہیں امید ہے کہ جلد ہی ان کے شوہر با عزت بری ہو کر گھر آئیں گے۔
واضح رہے کہ 26 فروری کی شام میں خریجی میں ہو رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے بعد ہی انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں جگت پور پولیس اسٹیشن میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی دونوں ٹانگیں توڑ دی گئی جس کی وجہ سے وہ چل نہیں سکتے تھے اور پولیس کی تحویل کی معیاد ختم ہونے کے بعد انہیں ویل چیئر پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
نرگس سیفی نے کہا کہ میرے شوہر کے خلاف لگائے گئے الزامات سراسر غلط ہیں ہر روز پولیس ان کے خلاف کچھ نئی کہانیاں لے کر آجاتی ہے مجھے نہیں معلوم ایسا کیوں کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے شوہر کو گرفتار ہوئے چھ ماہ گزر گئے ہیں، میرے بیٹے یاسر ابراہیم اور بیٹی مریم انہیں بری طرح یاد کر رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ پولیس نے اب تک تین مقدمات میں خالد سیفی کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ جگت پوری معاملہ میں انہیں ضمانت مل گئی ہے لیکن دو معاملے ابھی بھی جاری ہیں۔