قومی دارالحکومت دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے مرکز حضرت نظام الدین میں لاک ڈاؤن کے باوجود کثیر تعداد میں لوگوں کے جمع ہونے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم غیر ذمہ دارانہ حرکت کریں گے تو بہت پریشانی میں مبتلا ہوجائیں گے۔
مسٹر کیجریوال نے منگل کو میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ مرکز سے 1548 لوگوں کو نکالا گیا ہے، جس میں 441 میں کورونا وائرس کی علامات نظر آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1107 لوگ قرنطینہ میں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز معاملے میں لاپرواہی برتنے والے افسروں کو بخشا نہیں جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی کے 97 معاملوں میں 24 مرکز سے ہیں، کل معاملوں میں 41 افراد غیرملکوں سے آئے ہوئے ہیں اور 26 ان کے رشتہ داروں سے جڑے ہیں۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ مرکز کا واقعہ زندگی کے ساتھ کھلواڑ ہے، مرکز میں 12مارچ کو بھی غیرملکوں سے لوگ آئے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں حالات قابو میں ہیں اور کمیونٹی ٹرانسمیشن نہیں ہے، سبھی سے تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایسی بیماری ہے جس سے بڑے بڑے ملک پست ہوگئے ہیں۔
ایسی حالت میں بھی اگر ہم غیر ذمہ دارانہ حرکت کریں گے تو بہت پریشانی ہوگی، انہوں نے کہا کہ نوراتر چل رہے ہیں مندر خالی ہیں۔
گرودوارے، مکہ اور واٹیکن سٹی سب ویران ہیں، ابھی چار لاکھ لوگوں کو کھانا پہنچایا جارہا ہے اور جلد ہی دس سے بارہ لاکھ لوگوں کے لیے کھانے کا انتظام کیا جائے گا، اس کے لیے 2700 مقامات پر کھانے کا انتظام کیا جارہا ہے۔