ETV Bharat / state

'مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے' - جموں و کشمیر میں دفعہ

جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے 57 روز ہو چکے ہیں لیکن ابھی بھی وہاں حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آ رہے، ایسے میں وہاں کے لوگوں کو اب کشمیر کے لیے دفعہ 370 نہیں بلکہ مکمل مسئلہ کشمیر کے حل کی ضرورت ہے۔

'مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے'
author img

By

Published : Sep 29, 2019, 12:00 AM IST

Updated : Oct 2, 2019, 10:06 AM IST

دارالحکومت دہلی کے لودھی روڈ پر واقع انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں دفعہ 370 پر ایک ڈائیلاگ منعقد کیا گیا جہاں پر کشمیر اور ملک کی دیگر ریاستوں کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔

'مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے'

یہ ڈائیلاگ سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے صدر او پی شاہ کی سرپرستی میں منعقد ہوا۔

اس ڈائیلاگ میں جموں و کشمیر حکومت میں وزیر رہے بابو سنگھ نے اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'دفعہ 370 کشمیر اور بھارت کے درمیان ایک پل کی طرح تھی جسے اب ختم کردگیا ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ اس سے کشمیر میں امن قائم ہوگا لیکن یہ ان کی بھول ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد لوگ اب حکومت کی شدید مخالفت کر رہے ہیں'۔

جبکہ سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو (آئی بی) اور سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر رہے اے ایس دُولت نے کہا کہ 'جو کچھ بھی کشمیر میں ہوا وہ سراسر غلط ہوا، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ اس فیصلے کو واپس نہیں لیا جا سکتا۔ تاہم کشمیر کے لوگ پھر بھی پرُامید ہیں کہ شاید دفعہ 370 کو دوبارہ بحال کیا سکتا ہے۔'

وہیں جموں و کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر مسلم جان فضیلی نے کہا کہ 'کشمیر جسے جنت کہا جاتا تھا وہ اب دوزخ بن گیا ہے۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو اب واپس لینے سے کچھ نہیں ہوگا اب مسئلہ کشمیر کو مکمل حل کرنے کی ضرورت ہے'۔

دارالحکومت دہلی کے لودھی روڈ پر واقع انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں دفعہ 370 پر ایک ڈائیلاگ منعقد کیا گیا جہاں پر کشمیر اور ملک کی دیگر ریاستوں کے لوگوں نے بھی شرکت کی۔

'مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے'

یہ ڈائیلاگ سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے صدر او پی شاہ کی سرپرستی میں منعقد ہوا۔

اس ڈائیلاگ میں جموں و کشمیر حکومت میں وزیر رہے بابو سنگھ نے اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'دفعہ 370 کشمیر اور بھارت کے درمیان ایک پل کی طرح تھی جسے اب ختم کردگیا ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ اس سے کشمیر میں امن قائم ہوگا لیکن یہ ان کی بھول ہے۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد لوگ اب حکومت کی شدید مخالفت کر رہے ہیں'۔

جبکہ سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو (آئی بی) اور سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر رہے اے ایس دُولت نے کہا کہ 'جو کچھ بھی کشمیر میں ہوا وہ سراسر غلط ہوا، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ اس فیصلے کو واپس نہیں لیا جا سکتا۔ تاہم کشمیر کے لوگ پھر بھی پرُامید ہیں کہ شاید دفعہ 370 کو دوبارہ بحال کیا سکتا ہے۔'

وہیں جموں و کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر مسلم جان فضیلی نے کہا کہ 'کشمیر جسے جنت کہا جاتا تھا وہ اب دوزخ بن گیا ہے۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو اب واپس لینے سے کچھ نہیں ہوگا اب مسئلہ کشمیر کو مکمل حل کرنے کی ضرورت ہے'۔

Intro:جموں و کشمیر میں دفع 370 کو ہٹائے ہوئے 57 روز ہو چکے ہیں لیکن ابھی بھی وہاں حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آ رہے، ایسے میں وہاں کے لوگوں کو اب کشمیر کے لیے دفعہ 370 نہیں بلکہ مکمل ہل چاہیے.


Body:دارالحکومت دہلی کے لودھی روڈ پر واقع انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں دفعہ 370 پر ایک ڈائیلاگ منعقد کیا گیا جہاں پر کشمیر اور ملک کی دیگر ریاستوں کے لوگوں نے بھی شرکت کی.

یہ ڈائیلاگ سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے صدر او پی شاہ کی سرپرستی میں منعقد ہوا.

اس ڈائیلاگ میں جموں و کشمیر حکومت میں وزیر رہے بابو سنگھ نے اپنے احساسات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ دفعہ 370 کشمیر اور بھارت کے درمیان ایک پل کی طرح تھی جسے اب ہٹا لیا گیا ہے. حکومت کا خیال ہے کہ اس سے کشمیر میں امن پیدا ہوگا یہ ان کی پھول ہے حکومت کے اس قدم کے بعد لوگ اب حکومت کے مخالف ہو گیے ہیں.

جبکہ سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر رہے اے ایس دولت نے کہا کہ جو کچھ بھی کشمیر میں ہوا وہ غلط ہوا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ اس فیصلہ کو واپس نہیں لیا جا سکتا تاہم کشمیر کے لوگ پھر بھی پر امید ہیں کہ شاید دفعہ 370 کو دوبارہ لگایا جا سکتا ہے.

وہیں جموں و کشمیر میں پروفیسر کی خدمات انجام دے رہی مسلم جان فضیلی نے کہا کہ کشمیر جسے جنت کہا جاتا تھا وہ اب دوزخ بن گیا ہے اب دفعہ 370 کے فیصلے کو واپس کرنے سے کچھ نہیں ہوگا اب کشمیر کو مکمل ہل کی ضرورت ہے.


Conclusion:بائٹ بالترتیب

او پی شاہ، صدر، سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس

بابو سنگھ سابق مالیاتی وزیر جموں و کشمیر

ہاشم قریشی،

اے ایس دولت، سابق اسپیشل ڈائریکٹر آف انویسٹیگیشن بیورو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئ کے مشیر.

مسلم جان فضیلی پروفیسر.
Last Updated : Oct 2, 2019, 10:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.