دارالحکومت دہلی میں اساتذہ اور طلبہ نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی ہاسٹل کی فیسوں میں اضافے کے خلاف شاستری بھون کے سامنے دھرنا دیا۔ سینکڑوں اساتذہ اور طلبہ ہاتھ میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا کر شاستری بھون کے سامنے جمع ہوئے اور حکومت کے خلاف کے شدید نعرے بازی کی۔
واضح رہے کہ جواہر لال نہرو اساتذہ ایسوسی ایشن نے حال ہی میں انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک کو خط لکھ کر ان کے ساتھ ملاقات کا مطالبہ کیا تھا لیکن اب تک انھیں وقت نہیں دیا گیا ، جس کی وجہ سے اساتذہ میں گہری ناراضگی ہے۔
وزارت نے حال ہی میں جے این یو معاملے کو حل کرنے کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن جے این یو اساتذہ اور طلبہ ہاسٹل کی فیسوں پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
یونیورسٹی نے ہاسٹل کی فیسوں کو جزوی طور پر کم کیا تھا لیکن طلباء مطالبہ کررہے ہیں کہ اسے مکمل طور پر واپس لیا جائے۔
جے این یو کے اساتذہ جب شاستری بھون پہنچے تو پولیس نے انہیں پریس کلب کے قریب روکا، یہ اساتذہ اور طلبہ سڑک پر بیٹھ گئے اور احتجاج اور نعرے بازی شروع کردی۔
پولیس نے انہیں ہر طرف سے گھیر لیا اور سیکیورٹی انتظامات سخت کردیئے گئے۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ جے این یو کے وائس چانسلر کے تصادم آمیز رویے کی وجہ سے یونیورسٹی میں بحران مزید گہرا ہوگیا ہے ، لہذا انہیں استعفیٰ دینا چاہئے۔ یہ اساتذہ 'وائس چانسلر کو برطرف کرو' اور 'تعلیم کو فروخت کرنا بند کرو' جیسے نعرے لگارہے تھے۔