ETV Bharat / state

'نقاب پوش غنڈوں نے نہ مرزا کو بخشا اور نہ سوریہ پر رحم کھایا'

جے این یو میں نقاب پوش غنڈوں نے نہ تو مرزا کو بخشا اور نہ ہی سوریہ پرکاش پر رحم دکھایا، بلکہ دھمکی بھی دی کہ میڈیا کے پاس مت جانا ورنہ ماردیے جاؤگے۔

غنڈوں نے کہا میڈیا کے پاس مت جانا
غنڈوں نے کہا میڈیا کے پاس مت جانا
author img

By

Published : Jan 6, 2020, 8:42 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں ملک کے سب سے معروف ادارے جواہرلال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں پانچ جنوری کو آر ایس ایس اور بی جے پی کی طلبہ ونگ اکھل بھارتیہ ودّیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے مبینہ غنڈوں نے سابرمتی ہاسٹل میں جو کہرام مچایا، اس کے نشانات اب بھی ہاسٹل میں بکھرے پڑے ہیں۔

غنڈوں نے کہا میڈیا کے پاس مت جانا

پشتون زبان کے طالب علم مرزا عبید بیگ سابرمتی کے نچلی منزل میں رہتے ہیں، ان کے کمرہ میں دو بیڈ ہے، جبکہ ہر جگہ شیشے کی کرچیاں بکھری پڑی ہیں، اور کمرے میں عربی کی کتابیں ہیں اور جس وقت یہ حادثہ ہوا تھا تب وہ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تھے۔

خوف کے شکار مرزا بیگ اب ہاسٹل چھوڑ کر اپنے گھر واپس جارہے ہیں، اور جب تک یونیورسٹی میں امن نہیں ہوجاتا تب تک وہ واپس نہیں آئیں گے، انہوں نے اپنی آپ بیتی ای ٹی وی بھارت کو سنائی ہے۔

مرزا کے روم میٹ سوریہ پرکاش ایک نابینا طالب علم ہیں جو جے این یو میں سنسکرت کے طالب علم ہیں، لیکن غنڈوں نے انہیں بھی نہیں بخشا اور کمرہ توڑ کر خوب زدو کوب کیا، دوریہ پرکاش بتاتے ہیں کہ وہ بار بار حملہ آوروں کو اپنے نابینا ہونے کی دہائی دے رہے تھے، مگر وہ لوگ مارتے جارہے تھے۔

سوریہ پرکاش کی پیٹھ پر زخم کے نشانات ہیں، اور ان کے ہاتھ میں ورم، کپڑا اتار کر دکھانے میں وہ درد سے کراہنے لگتے ہیں، وہ ڈر رہے ہیں، اور انصاف کا انتظار بھی کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ پانچ جنوری کو دیر شام اچانک آر ایس ایس اور بی جے پی کی طلبہ ونگ اے بی وی پی کے ماسک لگائے غنڈوں نے عام طلبہ پر حملہ کردیا۔

غنڈوں نے سابرمتی ہاسٹل کے سامنے جے این یو کے اساتذہ دھرنے پر بیٹھے تھے، اسی دھرنے سے جواہرلال نہرو یونیورسٹی اساتذہ یونین (جے این یو ایس یو) کی سربراہ آئشی گھوش نے بھی خطاب کیا تھا، اس کے بعد وہ کچھ دیر کے لیے 24/7 ریسٹورنٹ میں گئی، جہاں مبینہ طور پر اے بی وی پی کے ماسک پہنے لوگوں نے حملہ کردیا اور بہت سارے طلبہ کو بری طرح زدو کوب کیا، اور سابرمتی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

سابرمتی ہاسٹل میں گھس کر ان غنڈوں نے چن چن کر کمروں پر حملہ کیا اور طلبہ کو مارا، ایسا بتایا جارہا ہے کہ جن کمروں میں اے بی وی پی کے پوسٹرز لگے تھے، ان کو چھوڑ دیا گیا، جبکہ باقی کمروں پر حملہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ فی الحال طلبہ اب خوف کی وجہ سے ہاسٹل چھوڑ کر اپنے گھر واپس جارہے ہیں۔

قومی دارالحکومت دہلی میں ملک کے سب سے معروف ادارے جواہرلال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں پانچ جنوری کو آر ایس ایس اور بی جے پی کی طلبہ ونگ اکھل بھارتیہ ودّیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے مبینہ غنڈوں نے سابرمتی ہاسٹل میں جو کہرام مچایا، اس کے نشانات اب بھی ہاسٹل میں بکھرے پڑے ہیں۔

غنڈوں نے کہا میڈیا کے پاس مت جانا

پشتون زبان کے طالب علم مرزا عبید بیگ سابرمتی کے نچلی منزل میں رہتے ہیں، ان کے کمرہ میں دو بیڈ ہے، جبکہ ہر جگہ شیشے کی کرچیاں بکھری پڑی ہیں، اور کمرے میں عربی کی کتابیں ہیں اور جس وقت یہ حادثہ ہوا تھا تب وہ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تھے۔

خوف کے شکار مرزا بیگ اب ہاسٹل چھوڑ کر اپنے گھر واپس جارہے ہیں، اور جب تک یونیورسٹی میں امن نہیں ہوجاتا تب تک وہ واپس نہیں آئیں گے، انہوں نے اپنی آپ بیتی ای ٹی وی بھارت کو سنائی ہے۔

مرزا کے روم میٹ سوریہ پرکاش ایک نابینا طالب علم ہیں جو جے این یو میں سنسکرت کے طالب علم ہیں، لیکن غنڈوں نے انہیں بھی نہیں بخشا اور کمرہ توڑ کر خوب زدو کوب کیا، دوریہ پرکاش بتاتے ہیں کہ وہ بار بار حملہ آوروں کو اپنے نابینا ہونے کی دہائی دے رہے تھے، مگر وہ لوگ مارتے جارہے تھے۔

سوریہ پرکاش کی پیٹھ پر زخم کے نشانات ہیں، اور ان کے ہاتھ میں ورم، کپڑا اتار کر دکھانے میں وہ درد سے کراہنے لگتے ہیں، وہ ڈر رہے ہیں، اور انصاف کا انتظار بھی کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ پانچ جنوری کو دیر شام اچانک آر ایس ایس اور بی جے پی کی طلبہ ونگ اے بی وی پی کے ماسک لگائے غنڈوں نے عام طلبہ پر حملہ کردیا۔

غنڈوں نے سابرمتی ہاسٹل کے سامنے جے این یو کے اساتذہ دھرنے پر بیٹھے تھے، اسی دھرنے سے جواہرلال نہرو یونیورسٹی اساتذہ یونین (جے این یو ایس یو) کی سربراہ آئشی گھوش نے بھی خطاب کیا تھا، اس کے بعد وہ کچھ دیر کے لیے 24/7 ریسٹورنٹ میں گئی، جہاں مبینہ طور پر اے بی وی پی کے ماسک پہنے لوگوں نے حملہ کردیا اور بہت سارے طلبہ کو بری طرح زدو کوب کیا، اور سابرمتی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

سابرمتی ہاسٹل میں گھس کر ان غنڈوں نے چن چن کر کمروں پر حملہ کیا اور طلبہ کو مارا، ایسا بتایا جارہا ہے کہ جن کمروں میں اے بی وی پی کے پوسٹرز لگے تھے، ان کو چھوڑ دیا گیا، جبکہ باقی کمروں پر حملہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ فی الحال طلبہ اب خوف کی وجہ سے ہاسٹل چھوڑ کر اپنے گھر واپس جارہے ہیں۔

Intro:نقاب پوش غنڈوں نے نہ مرزا کو بخشا اور نہ سوریہ پر رحم دکھایا


ملک کے سب سے موقر ادارہ جے این یو میں 5 جنوری کو آر ایس ایس کی طلبہ ونگ اے بی وی پی کے مبینہ غنڈوں نے سابرمتی ہاسٹل میں جو کہرام مچایا، اس کے نشانات اب بھی ہاسٹل میں بکھرے پڑے ہیں۔
پشتون زبان کے طالب علم مرزا عبید بیگ سابرمتی کے تحتانی منزل میں رہتے ہیں، ان کے کمرہ میں دو بیڈ ہے، اور ہر جگہ شیشے کی کرچیاں بکھری پڑی ہیں۔ ان کے کمرہ میں عربی کی کتابیں ہیں اور جس وقت یہ حادثہ ہوا تھا تب وہ نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تھے۔
خوف کے شکار مرزا بیگ اب ہاسٹل چھوڑ کر اپنے گھر واپس جارہے ہیں اور جب تک یونیورسٹی میں امن نہیں ہوجاتا تب تک وہ واپس نہیں آئیں گے۔ انہوں نے اپنی آپ بیتی ای ٹی وی بھارت کو سنائی۔




Body:سوریہ پرکاش ایک نابینا طالب علم ہیں جو جے این یو میں سنسکرت پڑھتے ہیں۔ لیکن غنڈوں نے انہیں بھی نہیں بخشا اور کمرہ توڑ کر خوب زدو کوب کیا۔ یہ بتاتے ہیں کہ وہ بار بار حملہ آوروں کو اپنے نابینا ہونے کی دہائی دے رہے تھے، مگر وہ لوگ مار رہے تھے۔
سوریہ پرکاش کی پشت پر زخم ہے، اور ان کے ہاتھ میں ورم، کپڑا اتار کر دکھانے میں وہ درد سے کراہنے لگتے ہیں۔ ڈرے ہوئے اور انصاف کا انتظار کر رہے ہیں۔



Conclusion:واضح ہو کہ کل 5 جنوری کو دیر شام اچانک آر ایس ایس کی طلبہ ونگ اے بی وی پی کے ماسک لگائے غنڈوں نے عام طلبہ پر حملہ کردیا۔ یہاں سابرمتی ہاسٹل کے سامنے جے این یو کے اساتذہ دھرنے پر بیٹھے تھے، اسی دھرنے سے جے این یو ایس یو کی سربراہ آئشی گھوش نے بھی خطاب کیا تھا، اس کے بعد وہ تھوڑی دیر کے لئے 24/7 ریسٹورنٹ میں گئی جہاں مبینہ طور پر اے بی وی پی کے ماسک پہنے لوگوں نے حملہ کردیا اور بہت سارے طلبہ کو بری طرح زدو کوب کیا۔ اس کے علاوہ سابرمتی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
سابرمتی ہاسٹل میں گھس کر ان غنڈوں نے چن چن کر کمروں پر حملہ کیا اور طلبہ کو مارا، ایسا بتایا جارہا ہے کہ جن کمروں میں اے بی وی پی کے پوسٹرز لگے تھے، ان کو چھوڑ دیا گیا، جبکہ باقی کمروں پر حملہ کیا گیا۔ فی الحال طلبہ خوف کے مارے ہاسٹل چھوڑ کر اپنے گھر واپس جارہے ہیں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.