دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) نے ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کر دیا ہے۔ یونیورسٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ منگل کو جامعہ کے رجسٹرار ناظم حسین جعفری کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یونیورسٹی نے پروفیسر سے کہا ہے کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک اتھارٹی کی اجازت کے بغیر کیمپس سے باہر نہ جائیں۔ یونیورسٹی کے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایک داخلی شکایات کمیٹی ایس ویرامانی کے خلاف مبینہ "بدانتظامی" کی تحقیقات کر رہی ہے، جو شعبہ مینجمنٹ سٹڈیز کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔
جامعہ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے، طالب علم کی شکایت کی بنیاد پر کارروائی کا آغاز کیا جا چکا ہے، چونکہ پروفیسر نے کام کی جگہ پر جنسی طور پر ہراساں کیا ہے جو کہ سنگین بدتمیزی کا عمل ہے، اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انہیں فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ "معطلی کی مدت کے دوران، معطل اسسٹنٹ پروفیسر کو اتھارٹی کی پیشگی منظوری کے بغیر ہیڈ کوارٹر چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہیں کہیں بھی جانے سے قبل پیشگی اجازت کی ضرورت ہوگی۔"
مزید پڑھیں: وہ ستم بھری رات جسے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کبھی نہیں بھولیں گے
مزید پڑھیں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کی زیادتی کے تین سال مکمل، طلبہ کا احتجاج