اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جامعہ ایک اقلیتی یونیورسٹی ہے، جامعہ کو اقلیتی کردار آئین نے دیا ہے، جامعہ کا یہ اقلیتی کردار ہمیشہ باقی رہے گا۔
وائس چانسلر نے مزید کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں صلاحیت مند اساتذہ ہیں ان کے تعاون کے ساتھ جامعہ کی ترقی کا سفر آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے ای ٹی بھارت کے کئی سوالوں کا جواب دیا اور کہا کہ میں جامعہ میں نئی آئی ہوں، پہلے میں یونیورسٹی کے نظام کا جائزہ لوں گی اس کے بعد اپنا وژن طے کروں گی۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اسٹوڈنٹ یونین کے مطالبہ کے سوال پر کہا کہ بارہ سال سے جو نظام چل رہا ہے پہلے اس کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔