نئی دہلی: اتر پردیش میں مسلمانوں کے گھروں کو انتظامیہ کے ذریعہ منہدم کرنے کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامہ کے طلبا نے ایک احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کیا ہے، جس کو دیکھتے ہوئے جامعہ ملیہ کی انتظامیہ نے احتجاج کو روکنے کے لیے دونوں ریڈنگ روم کو بند کر دیا ہے، ساتھ ہی یونیورسٹی میں داخلہ کو بھی روک دیا ہے۔Jamia Students To Protest Against Demolition
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک طالب علم کامران احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اترپردیش میں اپنے حق کی آواز بلند کرنے والے مسلمانوں کے خلاف انتظامیہ کارروائی کرتے ہوئے ان کے گھروں کو منہدم کررہی ہے، اس انہدامی کارروائی کے خلاف آج دوپہر ایک بجے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے 'اسٹاپ اٹیک آن مسلمس' احتجاج کی کال دی ہے۔ احتجاج کو دیکھتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے اور اس نے جامعہ کے تمام گیٹس کو بند کردیا ہے۔Jamia Students To Protest Against Demolition
انہوں نے بتایا کہ طلبا کی ریڈنگ روم کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ کسی طلبا کو یونیورسٹی کے کیمپس میں داخلہ نہیں دیا جارہا ہے، جو طلبا باہر سے انٹرنس ٹیسٹ دینے کے لیے آئے ہیں، صرف انہیں یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے۔ وہیں وقار انس نام کے طالب علم نے کہا کہ وہ یونیورسٹی سے باہر ہیں لیکن انہیں اطلاع ملی ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ طلبا کو اندر داخل نہیں ہونے دے رہی ہے، ریڈنگ روم کو بند کر دیا گیا ہے۔ jamia closed its reading room in response to student protests
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ اترپردیش کے کانپور اور پریاگ راج میں احتجاج کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا، جس کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ احتجاج کرنے والے ملزمین کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کر رہی ہے۔ اس معاملے کو لے کر جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں گذشتہ روز احتجاج کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ کیا اس ملک میں مسلمان اپنی آواز بھی بلند نہیں کرسکتے ہیں۔ اسی معاملے پر آج جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے احتجاج کا اعلان کیا ہے، جس پر جامعہ انتظامیہ متحرک ہوگئی ہے۔ Jamia Students To Protest Against Demolition