نئی دہلی :جماعت اسلامی ہند کے صدر دفتر میں آج ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس میں نائب امیر جماعت سلیم انجینئر نے ملک کے موجودہ حالات پر میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھی۔Jamaat Islami Hind Vice President Salim Engineer On Law And Order
اس پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی ہند نے چار موضوعات پر روشنی ڈالی جس میں انتخابی فنڈنگ، دلت مسلم عیسائی اور آرٹیکل 341، نفرتی تقاریر پر سپریم کورٹ کا ردعمل،اور قومی نصاب کا فریم ورک شامل ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر سلیم انجینئر نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند نفرتی تقاریر پر عدالت عظمی کے تبصرے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کے اس مشورے سے مکمل طور پر سہمت ہیں جس میں عدالت نے کہا ہے کہ پولیس کو بغیر انتظار کیے ان لوگوں پر کارروائی کرنی چاہیے جو ملک کی فضا میں نفرت گھولنے کا کام کر رہے ہیں۔
حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس صحیح طور پر اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر رہی ہے پولیس اگر قوانین کے مطابق کارروائی کرے تو کوئی بھی شخص نفرتی تقاریر کرنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:Violence against Women خواتین کے خلاف تشدد اور استحصال کو روکنا وقت کی ضرورت، جماعت اسلامی
کیرالا ہائی کورٹ کے خلع سے متعلق فیصلے پر جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر جماعت سلیم انجینئر کا کہنا تھا کہ عدالتوں کو اپنے دائرہ اختیار کے مطابق ہی کام کرنا چاہیے وہ مذہبی معاملات میں دخل نہ کریں تو ہی بہتر ہے۔
سلیم انجینئر نے انتخابات کے دوران استعمال میں لی جانے والی فنڈنگ پر بھی سوال کھڑے کرتے کہا کہ جب تک انتخابات میں پیسے کا استعمال کم نہیں ہوگا تب تک انتخابات میں شفافیت نہیں لا پائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سے انتخابات کے دوران امیدوار اپنے تمام اثاثے کا ذکر کرتا ہے اسی طرح تمام سیاسی جماعتوں کو بھی چندہ سے متعلق تمام معلومات فراہم کرنی چاہیے تاکہ یہ بات واضح ہو سکے کہ انتخابات میں جو پیسہ استعمال کیا جا رہا ہے وہ کہاں سے آیا ہے۔Jamaat Islami Hind Vice President Salim Engineer On Law And Order