ETV Bharat / state

Jamaat Islami Hind جماعت اسلامی ہند کا اسقاط حمل سمیت مختلف موضوعات پر ردعمل - ماہانہ پریس کانفرنس کا انعقاد

جماعت اسلامی ہند کی جانب سے آج ماہانہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا اس دوران جماعت کی جانب سے نائب امیر سلیم انجینئر نے مختلف موضوعات پر اپنا رد عمل ظاہر کیا۔Jamaat Islami Hind

جماعت اسلامی ہند کا  اسقاط حمل سمیت مختلف موضوعات پر ردعمل
جماعت اسلامی ہند کا اسقاط حمل سمیت مختلف موضوعات پر ردعمل
author img

By

Published : Oct 8, 2022, 5:35 PM IST

نئی دہلی :دارالحکومت دہلی میں جماعت اسلامی ہند کی جانب سے آج ماہانہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا اس دوران جماعت کی جانب سے نائب امیر سلیم انجینئر نے مختلف موضوعات پر اپنا رد عمل ظاہر کیا۔پریس کانفرنس کے دوران حکومت سے کئی سوال بھی کئے گئے۔Jamaat Islami Hind On Supreme Court Abortion Order

جماعت اسلامی ہند کا اسقاط حمل سمیت مختلف موضوعات پر ردعمل

جماعت اسلامی ہند کی جانب سے اس پریس کانفرنس کے دوران چار موضوع زیر بحث رہے جو درج ذیل ہیں۔

بھارت کے لئے امن اور عدم تشدد کی اہمیت۔

اسقاط حمل کا مسئلہ۔

خواتین پر بڑھتے ہوئے مظالم۔

روپے کی گرتی قیمت اور ایچ ڈی آئی۔

نائب امیر جماعت سلیم انجینئر بتایا کہ21 ستمبر کو دنیا بھر میں امن کا عالمی دن اور 2 اکتوبر کو یوم عدم تشدد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی ہند یہ محسوس کرتی ہے کہ یہ دونوں ہی دن بھارت کے لئے خاص معنویت کے حامل ہیں بھارت ایک کثیر ثقافتی، کثیر مذہبی اور کثیر لسانی ملک ہے جس کا آئین، انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ پر مبنی ہے۔ ان اصولوں کا تقاضہ ہے کہ یہاں کے لوگ امن اور ہم آہنگی کے ساتھ باہم مل جل کر رہیں۔ آج کچھ طاقتیں نفرت اور تقسیم کے نام پر اقتدار کی تلاش میں ہے یہ طاقتیں ترقی اور امن کے لیے خطرہ بن رہی ہیں۔ ان حالات میں سماج کے اندر آپسی رواداری اور اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ کے اسقاط حمل سے متعلق 19 ستمبر کو ایک اہم فیصلہ سنایا ہے جس میں تمام خواتین کو خواہ وہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ ہوں یا نابالغ ہوں انہیں اسقاط حمل کی اجازت دی گئی ہے۔ اس پر جماعت اسلامی ہند کا موقف ہے کہ اسقاط حمل بنیادی طور پر ایک اخلاقی مسئلہ ہے اور انسانی شخصیت کا آغاز غیر پیدائشی جنین کے حقوق اور جسمانی سالمیت کے سوالات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:Demolition in Muslim Area گجرات کے پوربندر میں انہدامی کاروائی کے خلاف احتجاج

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں 2021 میں خواتین کے خلاف جرائم کے چار اعشاریہ دو لاکھ سے زیادہ واقعات دیکھنے میں آئے ہیں جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہیں۔ ان معاملات میں 32 فیصد خواتین پر شوہر کی جانب سے تشدد ہوئے اور 20 فیصد پر ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے حملے ہوئے جماعت اسلامی ہند محسوس کرتی ہے کہ خواتین کے تین نقطہ نظر میں بدلاؤ لا کر معاشرے کی اصلاح کی جانی چاہیے۔

وپے کی گرتی قیمت پر جماعت اسلامی ہند نے تشویش کا اظہار کیا، نائب امیر جماعت سلیم انجینئر نے کہا کہ اس وقت امریکی ڈالر کے مقابلے ہمارے روپے کی قدر 81 آشاریہ 47 روپے تک گر گئی ہے تاریخی طور پر یہ روپیہ سب سے کم قیمت ہے جو کہ یونائیٹڈ اسٹیٹ فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافہ کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کو چاہیے کہ وہ صحت عامہ اور تعلیم کے لیے فلاحی پالیسیوں پر کام کرے، ہمیں آمدنی میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات کو بھی کم کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ترقی نہ صرف امیروں اور مراعات یافتہ لوگوں تک ہی محدود ہو بلکہ ترقی کی افادیت ملک کے ہر شہری تک پہنچے۔Jamaat Islami Hind Reaction On Supreme Court Abortion Order

نئی دہلی :دارالحکومت دہلی میں جماعت اسلامی ہند کی جانب سے آج ماہانہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا اس دوران جماعت کی جانب سے نائب امیر سلیم انجینئر نے مختلف موضوعات پر اپنا رد عمل ظاہر کیا۔پریس کانفرنس کے دوران حکومت سے کئی سوال بھی کئے گئے۔Jamaat Islami Hind On Supreme Court Abortion Order

جماعت اسلامی ہند کا اسقاط حمل سمیت مختلف موضوعات پر ردعمل

جماعت اسلامی ہند کی جانب سے اس پریس کانفرنس کے دوران چار موضوع زیر بحث رہے جو درج ذیل ہیں۔

بھارت کے لئے امن اور عدم تشدد کی اہمیت۔

اسقاط حمل کا مسئلہ۔

خواتین پر بڑھتے ہوئے مظالم۔

روپے کی گرتی قیمت اور ایچ ڈی آئی۔

نائب امیر جماعت سلیم انجینئر بتایا کہ21 ستمبر کو دنیا بھر میں امن کا عالمی دن اور 2 اکتوبر کو یوم عدم تشدد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی ہند یہ محسوس کرتی ہے کہ یہ دونوں ہی دن بھارت کے لئے خاص معنویت کے حامل ہیں بھارت ایک کثیر ثقافتی، کثیر مذہبی اور کثیر لسانی ملک ہے جس کا آئین، انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ پر مبنی ہے۔ ان اصولوں کا تقاضہ ہے کہ یہاں کے لوگ امن اور ہم آہنگی کے ساتھ باہم مل جل کر رہیں۔ آج کچھ طاقتیں نفرت اور تقسیم کے نام پر اقتدار کی تلاش میں ہے یہ طاقتیں ترقی اور امن کے لیے خطرہ بن رہی ہیں۔ ان حالات میں سماج کے اندر آپسی رواداری اور اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ کے اسقاط حمل سے متعلق 19 ستمبر کو ایک اہم فیصلہ سنایا ہے جس میں تمام خواتین کو خواہ وہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ ہوں یا نابالغ ہوں انہیں اسقاط حمل کی اجازت دی گئی ہے۔ اس پر جماعت اسلامی ہند کا موقف ہے کہ اسقاط حمل بنیادی طور پر ایک اخلاقی مسئلہ ہے اور انسانی شخصیت کا آغاز غیر پیدائشی جنین کے حقوق اور جسمانی سالمیت کے سوالات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:Demolition in Muslim Area گجرات کے پوربندر میں انہدامی کاروائی کے خلاف احتجاج

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں 2021 میں خواتین کے خلاف جرائم کے چار اعشاریہ دو لاکھ سے زیادہ واقعات دیکھنے میں آئے ہیں جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہیں۔ ان معاملات میں 32 فیصد خواتین پر شوہر کی جانب سے تشدد ہوئے اور 20 فیصد پر ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے حملے ہوئے جماعت اسلامی ہند محسوس کرتی ہے کہ خواتین کے تین نقطہ نظر میں بدلاؤ لا کر معاشرے کی اصلاح کی جانی چاہیے۔

وپے کی گرتی قیمت پر جماعت اسلامی ہند نے تشویش کا اظہار کیا، نائب امیر جماعت سلیم انجینئر نے کہا کہ اس وقت امریکی ڈالر کے مقابلے ہمارے روپے کی قدر 81 آشاریہ 47 روپے تک گر گئی ہے تاریخی طور پر یہ روپیہ سب سے کم قیمت ہے جو کہ یونائیٹڈ اسٹیٹ فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافہ کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت کو چاہیے کہ وہ صحت عامہ اور تعلیم کے لیے فلاحی پالیسیوں پر کام کرے، ہمیں آمدنی میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات کو بھی کم کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ترقی نہ صرف امیروں اور مراعات یافتہ لوگوں تک ہی محدود ہو بلکہ ترقی کی افادیت ملک کے ہر شہری تک پہنچے۔Jamaat Islami Hind Reaction On Supreme Court Abortion Order

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.