نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کی قومی سکریٹری محترمہ رحمت النساء نے گجرات حکومت کی طرف سے بلقیس بانو کے عصمت دری کے مجرموں کو دی گئی معافی کو منسوخ کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں رحمت النساء نے کہا، "ہم گجرات حکومت کی طرف سے بلقیس بانو کے عصمت دری کے مجرموں کو دی گئی معافی کو منسوخ کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ فراڈ اور حقائق کو دبانے کے ذریعہ عدالت عظمیٰ کی ہدایت کے مطابق معافی کے احکامات پاس کرنے کے لیے قانون کی حکمرانی کو خلاف ورزی کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ حکمران جماعت گجرات میں اپنی ریاستی حکومت کے لیے 'اقتدار کے ناجائز استعمال' کے لیے عدالت عظمیٰ کی طرف سے تضحیک کے لیے قوم کے سامنے وضاحت کی مقروض ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:
آج میرے لیے نیا سال ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر بلقیس بانو جذباتی ہو گئیں
جے آئی ایچ کی قومی سکریٹری نے مزید کہا، "جماعت محسوس کرتی ہے کہ معافی، جسے اب تبدیل کر دیا گیا ہے، کا مقصد ایک مخصوص حلقہ کو خوش کرنے کے لیے سیاسی فائدہ حاصل کرنا تھا۔ یہ انتہائی قابل اعتراض تھا اور جماعت اسلامی نے اس وقت اس کی مذمت کی تھی۔ ہمارے انصاف کی فراہمی کے نظام کا مذاق اڑایا گیا۔ جو ہمارے ملک کے شہریوں کو اس نظام سے امیدیں کھونے کا باعث بن سکتا تھا۔ انصاف سب کے لیے ہمارے آئین کے سب سے زیادہ ماننے والے اصولوں میں سے ایک ہے، اور ہم بلقیس کے معاملے میں انصاف کو برقرار رکھنے پر سپریم کورٹ کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات کافی قابل مذمت تھی کہ ان مجرموں کو معافی کے بعد کیسے نوازا گیا اور ان کی تعریف کی گئی۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے حکمران جماعت کی ناری شکتی کو فروغ دینے اور خواتین کی عزت و وقار کی محافظ ہونے کی منافقت کو پوری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔