ETV Bharat / state

'کشمیر کا وقف بورڈ مرکز کے حوالے کیا جائے'

ایک طرف جہاں جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35۔اے کی پائیداری کے بارے میں خدشات پیدا ہوگئے ہیں، دوسری جانب ایک بی جے پی رہنما کہتی ہیں کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کو مرکزی وقف کونسل میں ضم کیا جانا چاہئے۔

بی جے پی رہنما ڈاکٹر درخشاں اندرابی
author img

By

Published : Jul 31, 2019, 7:04 PM IST

کشمیر سے تعلق رکھنے والی بی جے پی رہنما ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے جموں و کشمیر وقف بورڈ کو مرکزی وقف کونسل کے ماتحت کرانے کی تجویز پیش کی ہے۔ انکا دعویٰ ہے کہ اس ضمن میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ایک مکتوب لکھا ہے۔

درخشاں اندرابی، مرکزی وقف کونسل کی رکن ہیں لیکن اس کونسل کا دائرہ اختیار جموں و کشمیر میں نہیں ہے۔

اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ذریعہ تعلیمی اداروں کا قیام نہیں کیا جارہا ہے، اس کی جوابدہی نہیں ہے اور وقف بورڈ کا پیسہ سیاسی لوگوں کی جیبوں میں چلا جاتا ہے۔

انہوں نے ماتا ویشنو دیوی ٹرسٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت ہسپتال، یونیورسٹی اور دیگر رفاہی ادارے چلائے جاتے ہیں، کیوں کہ وہ گورنر کے ماتحت ہے۔ انکے مطابق اگر وقف بورڈ کو بھی اسی طرز پر مرکز کے زیر اہتمام کیا جائے گا تو بورڈ میں ترقی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر وقف بورڈ، مرکزی وقف کونسل کے زیر انتظام آجائے گا تو اسے مرکز سے ہی رقومات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں لوگ یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ وقف بورڈ کو جوابدہ بنایا جائے۔

بی جے پی رہنما ڈاکٹر درخشاں اندرابی

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی تحویل میں وسیع اراضی ہے جس کو یونیورسٹی بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اندرابی نے کہا کہ انہوں نے یہ معاملہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی اور متعلقہ وزارت میں اٹھایا ہے اور وزیر اعظم بھی مکتوب ارسال کیا ہے لیکن اسوقت جموں و کشمیر میں اسمبلی نہیں ہے، اس لیے اس معاملے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

اس تعلق سے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کو مرکزی کونسل کے زیر اہتمام لانا ایک مثالی عمل ہوسکتا ہے لیکن آرٹیکل 370 کی مجبوری ہے۔

واضح رہے کہ درخشاں اندرابی، 2014میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئی ہیں جسکے بعد انہوں نے سرینگر ضلع کے سونوار حلقے سے اسمبلی انتخاب لڑا۔ اس انتخاب میں انہیں محض 1100ووٹ ملے تھے۔

انتخابات کے بعد بی جے پی قیادت نے انہیں مرکزی وقف کونسل کی رکن نامزد کیا ۔

کشمیر سے تعلق رکھنے والی بی جے پی رہنما ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے جموں و کشمیر وقف بورڈ کو مرکزی وقف کونسل کے ماتحت کرانے کی تجویز پیش کی ہے۔ انکا دعویٰ ہے کہ اس ضمن میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ایک مکتوب لکھا ہے۔

درخشاں اندرابی، مرکزی وقف کونسل کی رکن ہیں لیکن اس کونسل کا دائرہ اختیار جموں و کشمیر میں نہیں ہے۔

اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ذریعہ تعلیمی اداروں کا قیام نہیں کیا جارہا ہے، اس کی جوابدہی نہیں ہے اور وقف بورڈ کا پیسہ سیاسی لوگوں کی جیبوں میں چلا جاتا ہے۔

انہوں نے ماتا ویشنو دیوی ٹرسٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت ہسپتال، یونیورسٹی اور دیگر رفاہی ادارے چلائے جاتے ہیں، کیوں کہ وہ گورنر کے ماتحت ہے۔ انکے مطابق اگر وقف بورڈ کو بھی اسی طرز پر مرکز کے زیر اہتمام کیا جائے گا تو بورڈ میں ترقی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر وقف بورڈ، مرکزی وقف کونسل کے زیر انتظام آجائے گا تو اسے مرکز سے ہی رقومات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں لوگ یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ وقف بورڈ کو جوابدہ بنایا جائے۔

بی جے پی رہنما ڈاکٹر درخشاں اندرابی

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی تحویل میں وسیع اراضی ہے جس کو یونیورسٹی بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اندرابی نے کہا کہ انہوں نے یہ معاملہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی اور متعلقہ وزارت میں اٹھایا ہے اور وزیر اعظم بھی مکتوب ارسال کیا ہے لیکن اسوقت جموں و کشمیر میں اسمبلی نہیں ہے، اس لیے اس معاملے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

اس تعلق سے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کو مرکزی کونسل کے زیر اہتمام لانا ایک مثالی عمل ہوسکتا ہے لیکن آرٹیکل 370 کی مجبوری ہے۔

واضح رہے کہ درخشاں اندرابی، 2014میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئی ہیں جسکے بعد انہوں نے سرینگر ضلع کے سونوار حلقے سے اسمبلی انتخاب لڑا۔ اس انتخاب میں انہیں محض 1100ووٹ ملے تھے۔

انتخابات کے بعد بی جے پی قیادت نے انہیں مرکزی وقف کونسل کی رکن نامزد کیا ۔

Intro:جموں و کشمیر وقف بورڈ کو سینٹرل وقف کونسل کے ماتحت کیا جائے، ڈاکٹر درخشاں اندرابی

نئی دہلی

جموں و کشمیر کی خودمختاری پر جاری سیاسی بحث کے دوران جموں کشمیر وقف بورڈ کو مرکزی وقف کونسل کے ماتحت کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔
یہ مطالبہ خود کشمیر کی درخشاں اندرابی نے کیا ہے جو مرکزی وقف کونسل کی ممبر ہیں ۔
درخشاں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ذریعہ تعلیمی اداروں کا قیام نہیں کیا جارہا ہے، جوابدہی نہیں ہے، وقف بورڈ کا پیسہ سیاسی لوگوں کی جیب میں چلا جاتا ہے۔
انہوں نے ماتا ویشنو دیوی مندر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس مندر کے تحت ہسپتال، اسکول اور دیگر رفاہی ادارے چلائے جاتے ہیں، کیوں کہ وہ گورنر کے ماتحت ہے۔ اسی طرح اگر وقف بورڈ کو بھی مرکز کے زیر اہتمام کیا جائے گا تو بورڈ میں ترقی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی اراضی بہت ہیں، ان اراضی کو یونیورسٹی بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس تعلق سے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کو مرکزی کونسل کے زیر اہتمام لانا ایک مثالی عمل ہوسکتا ہے لیکن آرٹیکل 370 کی مجبوری ہے۔




Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.