مرکزی کابینہ نے چائلڈ میرج ایکٹ میں ترمیم Amendment in Child Marriage Act کرتے ہوئے لڑکیوں کی شادی کی عمر لڑکوں کے برابر Marriage Age of Girls is Equal to That of Boys کرنے پر منظوری دی ہے۔ ابھی تک لڑکیوں کی شادی کے لیے کم از کم عمر 18 برس ہوا کرتی تھی جس میں 3 سال کا مزید اضافہ کیا گیا ہے۔ کابینہ نے بدھ کو ایک میٹنگ میں چائلڈ میرج ایکٹ 2006، اسپیشل میرج ایکٹ اور ہندو میرج ایکٹ 1955 میں ترمیم کو منظوری دی جس سے لڑکیوں اور لڑکوں دونوں کی شادی کی کم از کم قانونی عمر برابر ہو گئی ہے۔
حکومت اس حوالے سے ایک بل بھی پارلیمان میں پیش کرے گی۔ لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر میں توسیع پر جمعیت علماء ہند Jamiat Ulema Hind کے صدر مولانا ارشد مدنی اور محمود مدنی نے اپنے اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Minimum Age For Marriage Of Women: لڑکیوں کی شادی کی عمر میں ترمیم پر ڈاکٹرز کی رائے؟
ایک تقریب کے دوران مولانا محمود مدنی نے کہا کہ اگر دونوں کی عمر کو برابر ہی کرنا تھا تو لڑکیوں کی عمر میں توسیع کرنے کے بجائے لڑکوں کی عمر کو 21 سے گھٹا کر 18 کرنا چاہیے تھا۔
وہیں، مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اگر اس سے کسی کو بھی پریشانی ہے تو اسے آواز اٹھانی چاہیے جب کسان اپنی آواز بلند کر کے حکومت کو اپنا فیصلے بدلنے پر مجبور کر سکتے ہیں تو کیا ہم اپنے مطالبات نہیں منوا سکتے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ برس یوم آزادی کے موقع پر لال قلعے کی فصیل سے اپنی تقریر میں بھی لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر میں اضافہ کرنے کا ذکر کیا تھا۔