قومی دارالحکومت دہلی میں مودی نے ہفتہ کے روز انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) دہلی کے 51ویں سالانہ کانووکیشن میں طلبا کو مستقبل کی نیک خواہش دیتے ہوئے انوویشن کی ترغیب دی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے اس بحران نے دنیا میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ کورونا کے بعد دنیا بہت مختلف ہونے جارہی ہے اور اس میں ٹکنالوجی ایک بڑا کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا نے ہمیں بہت کچھ سکھایا ہے، اس نے یہ بھی سکھایا کہ عالمگیریت تو ضروری ہے، لیکن اس کے ساتھ خود کفیلی بھی ضروری ہے۔
آتم نربھر بھارت مہم ہمارے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع سے متعلق ہے تاکہ وہ اپنی ایجادات سب کے سامنے پیش کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں نوجوان اختراع کے ذریعہ کروڑوں لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔
آج ملک میں اپنی ضروریات اور مستقبل کی ضروریات کو سمجھتے ہوئے یکے بعد دیگرے فیصلے کیے جارہے ہیں، پرانے اصولوں میں تبدیلی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار زراعت کے شعبے میں نئی تلاش اور نئے اسٹارٹ اپس کے اتنے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
پہلی بار خلائی شعبے میں نجی سرمایہ کاری کی راہیں کھلی ہیں۔ دو دن پہلے ہی بی پی او سیکٹر میں ایز آف ڈوئنگ کے لیے بھی ایک بڑی اصلاح کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج بھارت دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں کارپوریٹ ٹیکس سب سے کم ہے۔
حکومت کی کوششو کے کے باعث ملک میں پیٹنٹ کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے اور ٹریڈ مارک رجسٹریشن میں بھی پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔