وزارت خارجہ میں سیکرٹری (سابق) وجے ٹھاکر سنگھ نے یو این ایچ آر سي کے اجلاس میں کہا کہ 'بھارت یو این ایچ آر سی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بحث کے سلسلے میں تعمیری نقطہ نظر میں یقین رکھتا ہے۔ہمیں عالمی سطح پر لوگوں کے اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کی حفاظت اور فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔'
وجے ٹھاکر سنگھ نے کہا کہ پاکستان ویسے تو 'مظلوم ہونے کا رونا روتا' ہے لیکن حقیقت میں وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا 'قصوروار' ہے۔ جو ملک دوسرے ممالک میں اقلیتوں کے حقوق انسانی کی بات کر رہے ہیں اور اپنے ہی ملک میں اقلیتوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہونے دے رہے ہیں وہ مظلوم ہونے کا رونا رو رہے ہیں لیکن حقیقت میں وہ 'قصوروار' ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ' ہمیں ان لوگوں کو بے نقاب کرنا چاہئے جو انسانی حقوق کی آڑ میں سیاسی ایجنڈے کے لئے اس پلیٹ فارم کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔'
وجے ٹھاکر نے پاکستان پر بھارت کے خلاف 'جھوٹے اور بے بنیاد بیان بازی' کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ' دنیا کو پتہ ہے کہ یہ بات ایسے دہشت گردی کے مرکز سے آ رہی ہیں جو طویل عرصے سے دہشت گردوں کا پناہ گاہ رہا ہے۔یہ ملک (پاکستان) سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے۔'
مزید پڑھیں : یو این ایچ آر سی اجلاس میں کشمیر سے متعلق پاکستان کا موقف
یو این ایچ آر سی میں بھارت کی نمائندہ نے جموں و کشمیر معاملے پر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ بات دہرائی کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا 'اندرونی معاملہ' ہے۔
ٹھاکر کے مطابق ' کشمیر پر جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ دیگر قوانین کی طرح پارلیمنٹ کے ذریعہ کیا گیا ہے اور یہ مکمل طور پر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔ کوئی بھی ملک اپنے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت قبول نہیں کر سکتا، یقینی طور پر بھارت بھی نہیں کرے گا '۔
ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ' سرحدپاردہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر ہمارے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے عارضی طور پر احتیاطی طور اقدامات کرنے کی ضرورت تھی'۔
انہوں نے کہا ہماری حکومت کشمیر میں آگے بڑھنے والی پالیسیوں کو لاگو کر کے سماجی، اقتصادی برابری اور انصاف کے لئے مثبت کارروائی میں مصروف ہے۔