ETV Bharat / state

پاکستانی آرمی چیف کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات سے ہندوستان فکرمند

Pakistani Army Chief US Tour میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ پاکستانی آرمی چیف نے امریکہ کا دورہ کرکے وزیر خارجہ بلنکن اور دیگر اعلیٰ دفاعی و سفارتی حکام سے ملاقاتیں کیں اور دفاع و دیگر شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

پاکستانی آرمی چیف
پاکستانی آرمی چیف
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 21, 2023, 10:28 PM IST

نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے دورہ امریکہ اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ممالک کو دہشت گردی کے خلاف مقابلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں پاکستانی آرمی چیف کے دورہ امریکہ کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ارندم باگچی نے کہا، ’’ہم نے اس حوالے سے، ان میٹنگوں کے بارے میں کچھ رپورٹس دیکھی ہیں۔ پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کی حمایت اور سرحد پار سے حملوں کے بارے میں ہمارے تحفظات سب جانتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ دوسرے ممالک بھی دہشت گردی سے نمٹنے کی ضرورت کو سنجیدگی سے لیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ پاکستانی آرمی چیف نے امریکہ کا دورہ کرکے وزیر خارجہ بلنکن اور دیگر اعلیٰ دفاعی و سفارتی حکام سے ملاقاتیں کیں اور دفاع و دیگر شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

کناڈا کے بارے میں باگچی نے کہا کہ ہماری پوزیشن پوری طرح سے مستقل رہی ہے۔ جب بھی یہ اٹھایا گیا ہے، ہم نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ہم مسئلے کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ ہمارے نزدیک اصل مسئلہ انتہا پسندوں اور دہشت گردوں نیزہندوستان مخالف لوگوں کو کناڈا میں دی جانے والی اہمیت ہے۔

انہوں نے کہا، "میرا خیال ہے کہ آپ نے حال ہی میں وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ دوسروں سے بھی اس معاملے میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں سنا ہوگا اور ہم امید کریں گے کہ وہ (کناڈا حکومت) ایسے انتہا پسند عناصر کے خلاف کارروائی کریں گے جو ان کے ملک میں تقریر اور اظہار رائے کی آزادی کا غلط استعمال کررہے ہیں۔"

ہندوستان کے ساتھ مشترکہ ہائیڈرو گرافک سروے کے لئے ہندوستان کے ساتھ معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے مالدیپ کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پروزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہائیڈرو گرافی کے میدان میں ہندوستان کا ایک ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ ہے اور ہم بحر ہند کے علاقے میں متعدد ممالک کے ساتھ ہائیڈروگرافی اور اس سے متعلق مختلف عناصر پر تعاون بھی کررہے ہیں۔ شراکت دار ممالک فوائد دیکھ رہے ہیں۔

بحیرہ احمر میں حوثی دہشت گردوں کے تجارتی جہازوں پر حملوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر، مسٹر باگچی نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے تجارتی جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت کا حامی رہا ہے، اس لیے یہ ایک ایسی چیز ہے جس میں ہماری دلچسپی ہے۔ یقیناً ہم وہاں کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم اس آزاد نیویگیشن کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا بھی حصہ ہیں اور ہم اس کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ یواین آئی۔

نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے دورہ امریکہ اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ممالک کو دہشت گردی کے خلاف مقابلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں پاکستانی آرمی چیف کے دورہ امریکہ کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ارندم باگچی نے کہا، ’’ہم نے اس حوالے سے، ان میٹنگوں کے بارے میں کچھ رپورٹس دیکھی ہیں۔ پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کی حمایت اور سرحد پار سے حملوں کے بارے میں ہمارے تحفظات سب جانتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ دوسرے ممالک بھی دہشت گردی سے نمٹنے کی ضرورت کو سنجیدگی سے لیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ پاکستانی آرمی چیف نے امریکہ کا دورہ کرکے وزیر خارجہ بلنکن اور دیگر اعلیٰ دفاعی و سفارتی حکام سے ملاقاتیں کیں اور دفاع و دیگر شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

کناڈا کے بارے میں باگچی نے کہا کہ ہماری پوزیشن پوری طرح سے مستقل رہی ہے۔ جب بھی یہ اٹھایا گیا ہے، ہم نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ہم مسئلے کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ ہمارے نزدیک اصل مسئلہ انتہا پسندوں اور دہشت گردوں نیزہندوستان مخالف لوگوں کو کناڈا میں دی جانے والی اہمیت ہے۔

انہوں نے کہا، "میرا خیال ہے کہ آپ نے حال ہی میں وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ دوسروں سے بھی اس معاملے میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں سنا ہوگا اور ہم امید کریں گے کہ وہ (کناڈا حکومت) ایسے انتہا پسند عناصر کے خلاف کارروائی کریں گے جو ان کے ملک میں تقریر اور اظہار رائے کی آزادی کا غلط استعمال کررہے ہیں۔"

ہندوستان کے ساتھ مشترکہ ہائیڈرو گرافک سروے کے لئے ہندوستان کے ساتھ معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے مالدیپ کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پروزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہائیڈرو گرافی کے میدان میں ہندوستان کا ایک ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ ہے اور ہم بحر ہند کے علاقے میں متعدد ممالک کے ساتھ ہائیڈروگرافی اور اس سے متعلق مختلف عناصر پر تعاون بھی کررہے ہیں۔ شراکت دار ممالک فوائد دیکھ رہے ہیں۔

بحیرہ احمر میں حوثی دہشت گردوں کے تجارتی جہازوں پر حملوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر، مسٹر باگچی نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے تجارتی جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت کا حامی رہا ہے، اس لیے یہ ایک ایسی چیز ہے جس میں ہماری دلچسپی ہے۔ یقیناً ہم وہاں کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم اس آزاد نیویگیشن کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا بھی حصہ ہیں اور ہم اس کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.