ممتاز اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک کے بارے میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے بیان پر حکومت ہند نے زور دے کر کہا کہ بھارت ذاکر نائک کو حوالگی کے ذریعہ واپس لانا چاہتا ہے۔
وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ' میں ریکارڈ کے لیے اس موضوع کو واضح کردوں۔ ذاکر نائک کی حوالگی کی درخواست کی گئی ہے۔ ہم ذاکر نائک کو واپس لانا چاہتے ہیں اور اس کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'جنوری 2018 میں ملائشیائی حکومت کے پاس ذاکر نائک کے تعلق سے حوالگی کی باضابطہ درخواست زیرالتوا ہے جو بھارت میں بلیک منی کو قانونی بنانے اور دیگر الزامات میں مطلوب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر سطح پر اس معاملے میں حوالگی کی جی توڑ کوشش کررہے ہیں'۔
سوالوں کے جواب میں وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ 'پانچ ستمبر کو روس کے شہر ولادووستک میں وزیراعظم نریندر مودی اور ملائشیائی وزیراعظم مہاتر محمد کے مابین دو طرفہ میٹنگ کے دوران بھارتی فریق نے اس معاملہ پر ملائشیائی فریق کو اپنی رائے بتا دی تھی اور یہ طے ہوا تھا کہ اس بارے میں متعلقہ حکام کو مل کر بات چیت کرنی چاہئے'۔
مزید پڑھیں : انٹرپول کے فیصلے کے بعد ذاکر نائک نے ویڈیو جاری کیا
خارجہ سکریٹری وجے گوکھلے نے بعد میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ یہ صحیح ہے کہ وزیراعظم مودی نے اس معاملہ کو اٹھایا تھا۔ دونوں فریقوں نے طے کیا کہ متعلقہ حکام اس سلسلہ میں بات چیت کریں گے۔ یہ ایک اہم موضوع ہے۔
ملائشیائی وزیراعظم مہاتیر محمد نے پیر کو ایک اخبار سے بات چیت میں کہا تھا کہ مودی نے ان سے ذاکر نائک کی حوالگی کی درخواست نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ مودی نے رواں ماہ کے اوائل میں روس کے مشرقی شہر میں پانچ ویں ایسٹ اکنامک فورم کے موقع پر مہاتیر محمد سے ملاقات کی تھی۔ اس اجلاس کے بعد بھارت کے سکریٹری خارجہ وجئے گوکھلے نے کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے نائک کی حوالگی پر تبادلہ خیال کیا۔