وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ مفادات حاصلہ نے او آئی سی کو یرغمال بنالیا ہے اور بھارت کے خلاف اپنے ناپاک پروپگنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
باغچی نے کہا کہ اس وجہ سے او آئی سی کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ او آئی سی کے جنرل سکریٹری نے بھارت سے کہا تھا کہ وہ مسلمانوں کی حفاظت و سلامتی اور بھلائی کو یقینی بنائے۔
بھارت نے گذشتہ روز حجاب تنازع کے پس منظر میں گمراہ کن تبصرے کےلیے مسلم ملکوں کی تنظیم او آئی سی پر تنقید کی اور کہا کہ دستوری فریم ورک و جمہوری اقدار کے مطابق ملک میں مسائل حل کئے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ اسلامی ممالک کی نمائندہ تنظیم او آئی سی نے بھارت میں مسلمانوں کو نسل کشی کی دھمکی، بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا واقعات اور حجاب تنازع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی حکومت سے مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
او آئی سی کی جانب سے جاری بیان میں ریاست کرناٹک، اترپردیش اور مدھیہ پردیش کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے اپنے بیان میں اترکھنڈ میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم نسل کشی کی دھمکی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی قوتوں بالخصوص اقوام متحدہ سے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور پُرتشدد واقعات کا نوٹس لے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔