ETV Bharat / state

رام مندر کا افتتاح اور مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایات

Inauguration of Ram Mandir and instructions of Muslim Personal Law Board ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے پریس بیانیہ میں مزید کہا کہ ایودھیا میں جو رام مندر کے افتتاح کا عمل ہونے جا رہا ہے، یہ یوں تو سراسر ظلم پر مبنی ہے

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 13, 2024, 10:40 PM IST

نئی دہلی: رام مندر کے افتتاح کی تاریخ قریب آتے ہی مسلم تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے لئے احتیاطی تدابیر اپنانے کے مشورے دئے جارہے ہیں۔ اسی سلسلے میں انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے مُسلمانوں کو متنبہ کیا ہے کہ ایک ایسی مسجد جس میں سینکڑوں سال نماز ادا کی گئی اس کی جگہ پر رام مندر کی تعمیر ، اس میں حکومت کی خصوصی دلچسپی اور وزیر اعظم کے ذریعہ اس کا افتتاح انصاف اور سیکولرزم کا قتل ہے اور سیاسی مقاصد کے لئے ملک بھر میں اس کی تشہیر اقلیتوں کے زخم پر نمک چھڑکنا ہے؛ اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ حکومت کے اس غیر سیکولر اور غیر جمہوری رویہ کی سخت مذمت کرتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ یہ بھی سوال کیا جارہا ہے کہ کیا 22؍ جنوری کو دیپ جلانا چاہئے اور جے شری رام کا نعرہ لگانا چاہئے؟ تو مسلمانوں کو سمجھ لینا چاہئے کہ یہ مشرکانہ عمل اور مشرکانہ نعرہ ہے، اگر ہندو بھائی مندر کی تعمیر کی خوشی میں دیپ جلائیں تو ہمیں اس پر اعتراض نہیں؛ لیکن مسلمانوں کے لئے ہر گز اس عمل میں شرکت جائز نہیں ہے، اسلام نے تمام مذہبی مقدس شخصیتوں کا احترام کرنے کو کہا ہے، ہم شری رام جی کے بشمول ہندو مقدس شخصیتوں کا بھی احترام کرتے ہیں؛ لیکن ہم اُن کو خدا نہیں مانتے ، مسلمان صرف اللہ کی توحید اور کبریائی کا نعرہ لگاتا ہے، کسی اور شخصیت کا نہیں،اس لئے مسلمانوں کو اس سے پوری احتیاط برتنی چاہئے اور ہر گز ایسے عمل کا ارتکاب نہیں کرنا چاہئے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے پریس نوٹ میں مزید کہا کہ کائنات اور اس کے پیدا کرنے والے کے بارے میں اسلام کا تصور بالکل واضح ہے اور وہ یہ ہے کہ ایک ہی خدا ہے، جس نے اس کائنات کو اور اس کی تمام چیزوں کو پیدا کیا ہے، وہی روزی دیتا ہے، وہی علم عطا کرتا ہے، وہی انسان کو عزت سے نوازتا ہے اور وہی زندگی اور موت کے فیصلے کرتا ہے، ایسانہیں ہے کہ مختلف خدا مل کر کائنات کا انتظام سنبھالتے ہوں، اس کو ماننے والا ہر شخص یہ سمجھتا ہے کہ ہم سب کو خدا ہی نے پیدا کیا ہے اور انسان ہونے کے اعتبار سے ہم سب برابر ہیں اور اس یقین کی وجہ سے انسان کے اندر تمام مخلوقات کی بھی محبت پیدا ہوتی ہے،کیوں کہ وہ سب اسی خدا کی پیدا کی ہوئی ہے، جس نے ہمیں پیدا کیا ہے۔


ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے پریس بیانیہ میں مزید کہا کہ ایودھیا میں جو رام مندر کے افتتاح کا عمل ہونے جا رہا ہے، یہ یوں تو سراسر ظلم پر مبنی ہے؛ کیوں کہ سپریم کورٹ نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ اس کے نیچے کوئی مندر نہیں تھا، جس کو منہدم کر کے مسجد بنائی گئی ہو اور اس کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے کہ خاص اسی جگہ شری رام چندر جی پیدا ہوئے ہوں، لیکن قانون سے ہٹ کر عدالت نے اکثریتی فرقہ کے ایک طبقہ کے ایسے آستھا کی بنیاد پر یہ فیصلہ دیا ہے، جس کا خود ہندو بھائیوں کی مقدس کتابوں میں ذکر نہیں ہے، یہ یقیناََ ملک کی جمہوریت اور سیکولرزم پر بڑا حملہ ہے-

نئی دہلی: رام مندر کے افتتاح کی تاریخ قریب آتے ہی مسلم تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے لئے احتیاطی تدابیر اپنانے کے مشورے دئے جارہے ہیں۔ اسی سلسلے میں انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے مُسلمانوں کو متنبہ کیا ہے کہ ایک ایسی مسجد جس میں سینکڑوں سال نماز ادا کی گئی اس کی جگہ پر رام مندر کی تعمیر ، اس میں حکومت کی خصوصی دلچسپی اور وزیر اعظم کے ذریعہ اس کا افتتاح انصاف اور سیکولرزم کا قتل ہے اور سیاسی مقاصد کے لئے ملک بھر میں اس کی تشہیر اقلیتوں کے زخم پر نمک چھڑکنا ہے؛ اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ حکومت کے اس غیر سیکولر اور غیر جمہوری رویہ کی سخت مذمت کرتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ یہ بھی سوال کیا جارہا ہے کہ کیا 22؍ جنوری کو دیپ جلانا چاہئے اور جے شری رام کا نعرہ لگانا چاہئے؟ تو مسلمانوں کو سمجھ لینا چاہئے کہ یہ مشرکانہ عمل اور مشرکانہ نعرہ ہے، اگر ہندو بھائی مندر کی تعمیر کی خوشی میں دیپ جلائیں تو ہمیں اس پر اعتراض نہیں؛ لیکن مسلمانوں کے لئے ہر گز اس عمل میں شرکت جائز نہیں ہے، اسلام نے تمام مذہبی مقدس شخصیتوں کا احترام کرنے کو کہا ہے، ہم شری رام جی کے بشمول ہندو مقدس شخصیتوں کا بھی احترام کرتے ہیں؛ لیکن ہم اُن کو خدا نہیں مانتے ، مسلمان صرف اللہ کی توحید اور کبریائی کا نعرہ لگاتا ہے، کسی اور شخصیت کا نہیں،اس لئے مسلمانوں کو اس سے پوری احتیاط برتنی چاہئے اور ہر گز ایسے عمل کا ارتکاب نہیں کرنا چاہئے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے پریس نوٹ میں مزید کہا کہ کائنات اور اس کے پیدا کرنے والے کے بارے میں اسلام کا تصور بالکل واضح ہے اور وہ یہ ہے کہ ایک ہی خدا ہے، جس نے اس کائنات کو اور اس کی تمام چیزوں کو پیدا کیا ہے، وہی روزی دیتا ہے، وہی علم عطا کرتا ہے، وہی انسان کو عزت سے نوازتا ہے اور وہی زندگی اور موت کے فیصلے کرتا ہے، ایسانہیں ہے کہ مختلف خدا مل کر کائنات کا انتظام سنبھالتے ہوں، اس کو ماننے والا ہر شخص یہ سمجھتا ہے کہ ہم سب کو خدا ہی نے پیدا کیا ہے اور انسان ہونے کے اعتبار سے ہم سب برابر ہیں اور اس یقین کی وجہ سے انسان کے اندر تمام مخلوقات کی بھی محبت پیدا ہوتی ہے،کیوں کہ وہ سب اسی خدا کی پیدا کی ہوئی ہے، جس نے ہمیں پیدا کیا ہے۔


ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے پریس بیانیہ میں مزید کہا کہ ایودھیا میں جو رام مندر کے افتتاح کا عمل ہونے جا رہا ہے، یہ یوں تو سراسر ظلم پر مبنی ہے؛ کیوں کہ سپریم کورٹ نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ اس کے نیچے کوئی مندر نہیں تھا، جس کو منہدم کر کے مسجد بنائی گئی ہو اور اس کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے کہ خاص اسی جگہ شری رام چندر جی پیدا ہوئے ہوں، لیکن قانون سے ہٹ کر عدالت نے اکثریتی فرقہ کے ایک طبقہ کے ایسے آستھا کی بنیاد پر یہ فیصلہ دیا ہے، جس کا خود ہندو بھائیوں کی مقدس کتابوں میں ذکر نہیں ہے، یہ یقیناََ ملک کی جمہوریت اور سیکولرزم پر بڑا حملہ ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.