دہلی کے علاوہ ملک کے مختلف مقامات پر کسانوں کی حمایت میں آج کا بھارت بند کامیاب رہا۔ سڑکوں پر کم ٹریفک دیکھی گئی اور دیگر کاروباری ادارے بھی بند رہے۔ ٹرانسپورٹ نظام پوری طرح ٹھپ رہا۔
زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ دو ماہ سے کسان احتجاج کر رہے ہیں۔ حکومت پر مزید دباؤ ڈالنے کےلیے کسانوں کی تقریباً 500 سے زائد تنظیموں کی جانب سے آج بھارت بند منایا گیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک آٹو ڈرائیور نے بتایا کہ آج بھارت بند کے پیش نظر کوئی بھی آٹو رکشا سڑک پر نہیں نکلا اور سبھی آٹو ڈرائیورز نے کسانوں کے بند کی حمایت کی ہے۔ وہیں پرانی کے مقامی شخص ذاکر خان نے بتایا کہ فصیل بند شہر کے تمام مارکٹ ایسوسی ایشنوں کی جانب سے آج بھارت بند کی تائید میں دکانیں بند رکھیں گئیں۔
گذشتہ 12 روز سے دہلی کے مختلف سرحدی علاقے میں پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ سمیت بھارت کی مختلف ریاستوں سے آئے کسان احتجاج کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت اور کسان تنظیموں کے نمائندوں کے درمیان 5 دور کی بات چیت کے بعد بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔