بین الاقوامی سطح پر کورونا کی وجہ سے رواں برس محرم الحرام میں مجالس کا اہتمام محض رہنما ہدایات پر عمل کرتے ہوئے چند افراد کے ساتھ کی جا رہی ہیں۔
ایسی ہی کچھ تصویر دہلی کے عزا خانوں کی بھی ہیں جہاں امام بارگاہوں میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔
درگاہ شاہ مردان، شیعہ جامعہ مسجد، امامیہ ہال کربلا دکشنپوری اور درجہ پنجہ شریف میں سماجی فاصلے پر عمل کرتے ہوئے مجالس کی جا رہی ہیں۔
درگاہ پنجہ شریف میں مولانا رئیس نے نواسۂ رسول حضرت امام حسین کے فضائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام حسین کسی خاص طبقے یا مذہب کے نہیں بلکہ انسانیت کی میراث ہیں۔
مولانا نے بابائے قوم مہاتما گاندھی نیلسن منڈیلا اور دیگر بڑی شخصیات کی امام حسین سے عقیدت کا بھی ذکر کیا۔
مزید پڑھیے: عاشورہ کے روزے کی فضیلت
انہوں نے خواجہ غریب نواز کا شعر 'شاہ است حسین' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امام حسین بڑوں کو سمجھ آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں نہ صرف شیعہ مسلک کے لوگ بلکہ اہل سنت حضرات بھی یوم عاشورہ کے موقع پر تعزیہ داری کر کے اپنی عقیدت پیش کرتے ہیں اور ہندو مذہب کے ماننے والے بھی امام حسین کی یاد میں نوحہ خوانی کرتے ہیں۔