ETV Bharat / state

Hindu Muslim Unity Dialogues in Delhi: مسلمان کی زبوں حالی پر ہندو مسلم دانشوروں کے مذاکرے - ہندو مسلم یونیٹی کمیٹی آف دی سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا

ملک میں ہندو اور مسلم کے درمیان نفرت پھیلانے کا کام زور وشور سے جاری ہے۔ اس مہم کو روکنے کے لیے سب کو متحد ہوکر فرقہ وارانہ نظریات رکھنے والی پارٹیوں کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہوگا۔ تبھی بھارت کی گنگا جمنی تہذیب باقی رہ پائے گی، ورنہ اس کا شیرازہ بکھرتا چلا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار ہندو مسلم یونٹی کمیٹی آف دی سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا کی جانب سے دہلی میں منعقدہ ایک مذاکرے میں کیا گیا۔Hindu Muslim Unity Dialogues in Delhi

مسلمان کی زبوں حالی پر ہندو مسلم دانشوروں کے مذاکرے
مسلمان کی زبوں حالی پر ہندو مسلم دانشوروں کے مذاکرے
author img

By

Published : May 11, 2022, 5:20 PM IST

نئی دہلی: دہلی کے ابوالفضل انکلیو میں واقع مجلس مشاورت کے ہال میں منعقدہ پروگرام میں سابق رکن اسمبلی اور کانگریس پارٹی کی لیڈر الکالامبا نے کہا کہ ہندو وادی اور ہندوتو وادی دونوں میں کافی فرق ہے۔ وہ ایک ہندووادی ہیں، ہندتوا وادی نہیں ہیں۔ وہ ہندتوا وادی نظریات کی سخت مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں ہزاربرائیاں ہیں مگر کانگریس پارٹی وہ سیکولر پارٹی ہے جو ملک کو بہتر حکومت دے سکتی ہے اور بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ختم ہونے والی پارٹی نہیں ہے۔ Hindu Muslim Unity Dialogues in Delhi

مسلمان کی زبوں حالی پر ہندو مسلم دانشوروں کے مذاکرے

اس موقع پرویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر قاسم رسول الیاس نے کہا کہ اگر بی جے پی کو نہیں روکا گیا تو ملک کی گنگا جمنی تہدیب ختم ہوجائے گی، لہذا ملک کو بچانے کے لیے سب کو متحد ہوکر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہوگا اور یہ صرف مسلمانوں کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ تمام مذاہب وملت کے لیے ضروری ہے۔

مسلم مسلم مشاورت کے صدر نوید حامد نے صدارتی خطاب میں کہا کہ مسلمانوں کی محفل میں آکر ہمدردی حاصل کرنے کے لیے آر ایس ایس اور بی جے پی پر تنقید کرنا صحیح نہیں ہے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ ان کے کام کو لے کر انہیں برا بھلا کہیں، تو بہتر ہوگا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کارکنان کے مجلس میں تنقید کریں اور انہیں برا بھلا کہیں تاکہ ان پر اثر ہو۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ سرکاری طور پر حج سبسڈی، مدرسہ کے لے سرکاری فنڈ اور سرکاری افطار پارٹیوں کے سخت خلاف ہیں، افطار پارٹی کے پیسے کو غریبوں میں خرچ کیا جائے تاکہ پسماندہ طبقات کا بھلا ہوسکے۔

سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا کےصدر تحسین احمد نے کہا کہ ہندو اور مسلم کے درمیان پھیلی نفرت کو دور کرنے کے لیے اس طرح کے مذاکرے کی سخت ضرورت ہے۔ اگر مذاکرے زیادہ ہوں گے تو دونوں فریق کے درمیان اتحاد قائم ہوگا اور سب ایک دوسرے کی پریشانی کو سمجھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میڈیا کو بھی اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، تاکہ بھائی چارہ عام ہو اور ملک کی فضا خوشگوار بنے۔

ہندو مسلم یونٹی کمیٹی کے کنوینر پنکج پشکر نے کہا کہ وہ مذہبی طور پر ہندو ہیں، لیکن اس وقت ہندوؤں کی جو شبیہ بنی ہوئی ہے، اس سے وہ کوسوں دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مذہب میں یہ نہیں سکھاتا کہ آپس میں بیر رکھیں، بلکہ مذاہب ایک دوسرے کو جوڑنے کی بات کرتے ہیں، ہمیں بھی اس سمت میں محنت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہندو مسلم اتحاد برقرار رہ سکے۔'

اس موقع پر بنگال کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر ڈی پی رائے نے کہا کہ آر ایس ایس شیواجی اور رانا پرتاپ کی کہانیاں سناکر ملک میں نفرت پھیلانے کے لیے زہر گھول رہی ہے، لیکن وہ یہ نہیں بتاتے کہ ان دونوں کے سپہ سالار مسلمان ہی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے پاس 3 لاکھ فوجیں تھیں جس میں گوروں کی تعداد صرف 26 ہزار تھی۔ باقی تمام فوجیں بھارتی تھی۔


اسی فوج کی مدد سے یکے بعد دیگرے خطے پر حتیٰ کہ پورے ملک پر انگریزوں نے قبضہ کیا۔ ورنہ گوروں کے بس میں نہیں تھا کہ بھارت پر قبضہ کرتے۔ بھارتی فوجوں کو کبھی یہ احساس نہیں ہوا کہ ہم اپنے ہی بھائیوں کو تہہ تیغ کر کے ملک کو گوروں کو سونپ کر خود غلام بن رہے ہیں۔ آج بھی یہی ہورہا ہے۔ سماجی کارکن اور عام آدمی پارٹی کے سرگرم لیڈر لیڈر محمد جابر چودھری نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہی مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی جاری ہے۔ فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعہ مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور کیا گیا، بے قصور مسلم نوجوانوں کو شدت پسندی کے الزام میں جیلوں میں ڈال دیا گیا، جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے قیمتی لمحات جیلوں میں گزرگئے، یہ سب کانگریس کے دور میں بھی ہوا ہے۔

معروف سماجی کارکن اور کانگریس پارٹی کے سرگرم لیڈر ہدایت اللہ جینٹل نے کہا کہ جہانگیر پوری فرقہ وارانہ فساد، انہدامی کارروائی کے بعد کیجریوال نے ان کے لیے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کو اگر کوئی روک رہا ہے، تو وہ کانگریس اور راہل گاندھی ہیں۔

نئی دہلی: دہلی کے ابوالفضل انکلیو میں واقع مجلس مشاورت کے ہال میں منعقدہ پروگرام میں سابق رکن اسمبلی اور کانگریس پارٹی کی لیڈر الکالامبا نے کہا کہ ہندو وادی اور ہندوتو وادی دونوں میں کافی فرق ہے۔ وہ ایک ہندووادی ہیں، ہندتوا وادی نہیں ہیں۔ وہ ہندتوا وادی نظریات کی سخت مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں ہزاربرائیاں ہیں مگر کانگریس پارٹی وہ سیکولر پارٹی ہے جو ملک کو بہتر حکومت دے سکتی ہے اور بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ختم ہونے والی پارٹی نہیں ہے۔ Hindu Muslim Unity Dialogues in Delhi

مسلمان کی زبوں حالی پر ہندو مسلم دانشوروں کے مذاکرے

اس موقع پرویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر قاسم رسول الیاس نے کہا کہ اگر بی جے پی کو نہیں روکا گیا تو ملک کی گنگا جمنی تہدیب ختم ہوجائے گی، لہذا ملک کو بچانے کے لیے سب کو متحد ہوکر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہوگا اور یہ صرف مسلمانوں کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ تمام مذاہب وملت کے لیے ضروری ہے۔

مسلم مسلم مشاورت کے صدر نوید حامد نے صدارتی خطاب میں کہا کہ مسلمانوں کی محفل میں آکر ہمدردی حاصل کرنے کے لیے آر ایس ایس اور بی جے پی پر تنقید کرنا صحیح نہیں ہے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ ان کے کام کو لے کر انہیں برا بھلا کہیں، تو بہتر ہوگا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کارکنان کے مجلس میں تنقید کریں اور انہیں برا بھلا کہیں تاکہ ان پر اثر ہو۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ سرکاری طور پر حج سبسڈی، مدرسہ کے لے سرکاری فنڈ اور سرکاری افطار پارٹیوں کے سخت خلاف ہیں، افطار پارٹی کے پیسے کو غریبوں میں خرچ کیا جائے تاکہ پسماندہ طبقات کا بھلا ہوسکے۔

سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا کےصدر تحسین احمد نے کہا کہ ہندو اور مسلم کے درمیان پھیلی نفرت کو دور کرنے کے لیے اس طرح کے مذاکرے کی سخت ضرورت ہے۔ اگر مذاکرے زیادہ ہوں گے تو دونوں فریق کے درمیان اتحاد قائم ہوگا اور سب ایک دوسرے کی پریشانی کو سمجھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میڈیا کو بھی اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، تاکہ بھائی چارہ عام ہو اور ملک کی فضا خوشگوار بنے۔

ہندو مسلم یونٹی کمیٹی کے کنوینر پنکج پشکر نے کہا کہ وہ مذہبی طور پر ہندو ہیں، لیکن اس وقت ہندوؤں کی جو شبیہ بنی ہوئی ہے، اس سے وہ کوسوں دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مذہب میں یہ نہیں سکھاتا کہ آپس میں بیر رکھیں، بلکہ مذاہب ایک دوسرے کو جوڑنے کی بات کرتے ہیں، ہمیں بھی اس سمت میں محنت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہندو مسلم اتحاد برقرار رہ سکے۔'

اس موقع پر بنگال کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر ڈی پی رائے نے کہا کہ آر ایس ایس شیواجی اور رانا پرتاپ کی کہانیاں سناکر ملک میں نفرت پھیلانے کے لیے زہر گھول رہی ہے، لیکن وہ یہ نہیں بتاتے کہ ان دونوں کے سپہ سالار مسلمان ہی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے پاس 3 لاکھ فوجیں تھیں جس میں گوروں کی تعداد صرف 26 ہزار تھی۔ باقی تمام فوجیں بھارتی تھی۔


اسی فوج کی مدد سے یکے بعد دیگرے خطے پر حتیٰ کہ پورے ملک پر انگریزوں نے قبضہ کیا۔ ورنہ گوروں کے بس میں نہیں تھا کہ بھارت پر قبضہ کرتے۔ بھارتی فوجوں کو کبھی یہ احساس نہیں ہوا کہ ہم اپنے ہی بھائیوں کو تہہ تیغ کر کے ملک کو گوروں کو سونپ کر خود غلام بن رہے ہیں۔ آج بھی یہی ہورہا ہے۔ سماجی کارکن اور عام آدمی پارٹی کے سرگرم لیڈر لیڈر محمد جابر چودھری نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہی مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی جاری ہے۔ فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعہ مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور کیا گیا، بے قصور مسلم نوجوانوں کو شدت پسندی کے الزام میں جیلوں میں ڈال دیا گیا، جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے قیمتی لمحات جیلوں میں گزرگئے، یہ سب کانگریس کے دور میں بھی ہوا ہے۔

معروف سماجی کارکن اور کانگریس پارٹی کے سرگرم لیڈر ہدایت اللہ جینٹل نے کہا کہ جہانگیر پوری فرقہ وارانہ فساد، انہدامی کارروائی کے بعد کیجریوال نے ان کے لیے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کو اگر کوئی روک رہا ہے، تو وہ کانگریس اور راہل گاندھی ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.