ETV Bharat / state

Delhi Riots: دلبر نیگی معاملے میں ہائی کورٹ سے چھ ملزمین کو ضمانت

دہلی تششد کے دلبرنیگی قتل کیس Dilbar Negi case میں آج ہائی کورٹ نے چھ ملزمین کو ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس سبرامنیم پرساد نے اس معاملے میں سبھی ملزمین کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

دلبر نیگی معاملے میں ہائی کورٹ سے چھ ملزمین کو ضمانت
دلبر نیگی معاملے میں ہائی کورٹ سے چھ ملزمین کو ضمانت
author img

By

Published : Jan 18, 2022, 7:39 PM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں برج پوری کے انل سویٹ ہاؤس میں کام کرنے والے دلبر نیگی کے قتل کیس میں آج چھ ملزمان کو ضمانت دے High court granted bail to six accused دی۔ جسٹس سبرامنیم پرساد نے اس معاملے میں چھ ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

4 جنوری کو عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ دلبر نیگی قتل کیس میں ہائی کورٹ نے جن ملزمان کی ضمانت منظور کی ہے High court granted bail to six accused ان میں محمد طاہر، شاہ رخ، محمد فیصل، محمد شعیب، راشد اور پرویز شامل ہیں۔

دہلی پولیس کی جانب سے وکیل امت مہاجن نے ملزم کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تشدد صبح سے لے کر دیر رات ہوتے رہے۔ ایسے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ملزمان نے رات میں تشدد Delhi Riots نہیں کیا۔

مہاجن نے کہا تھا کہ ملزم نے ویڈیو میں اس مٹھائی کی دکان کے سامنے کھڑے ہونے سے انکار نہیں کیا ہے جہاں دلبر نیگی کام کرتا تھا۔

مزید پڑھیں:

دہلی پولیس کے مطابق، فسادیوں نے 24 فروری کو مین برج پوری روڈ پر چمن پارک میں واقع انیل سویٹ شاپ کو نذر آتش کر دیا، جس میں وہاں کام کرنے والے دلبر نیگی کی موت ہو گئی۔ واضح رہے کہ 26 فروری کو دلبر نیگی کی لاش برج پوری کے انل سویٹ ہاؤس کے قریب سے ملی تھی۔ پولیس کے مطابق دلبر نیگی اتراکھنڈ کا رہنے والا تھا۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد میں برج پوری کے انل سویٹ ہاؤس میں کام کرنے والے دلبر نیگی کے قتل کیس میں آج چھ ملزمان کو ضمانت دے High court granted bail to six accused دی۔ جسٹس سبرامنیم پرساد نے اس معاملے میں چھ ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

4 جنوری کو عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ دلبر نیگی قتل کیس میں ہائی کورٹ نے جن ملزمان کی ضمانت منظور کی ہے High court granted bail to six accused ان میں محمد طاہر، شاہ رخ، محمد فیصل، محمد شعیب، راشد اور پرویز شامل ہیں۔

دہلی پولیس کی جانب سے وکیل امت مہاجن نے ملزم کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تشدد صبح سے لے کر دیر رات ہوتے رہے۔ ایسے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ملزمان نے رات میں تشدد Delhi Riots نہیں کیا۔

مہاجن نے کہا تھا کہ ملزم نے ویڈیو میں اس مٹھائی کی دکان کے سامنے کھڑے ہونے سے انکار نہیں کیا ہے جہاں دلبر نیگی کام کرتا تھا۔

مزید پڑھیں:

دہلی پولیس کے مطابق، فسادیوں نے 24 فروری کو مین برج پوری روڈ پر چمن پارک میں واقع انیل سویٹ شاپ کو نذر آتش کر دیا، جس میں وہاں کام کرنے والے دلبر نیگی کی موت ہو گئی۔ واضح رہے کہ 26 فروری کو دلبر نیگی کی لاش برج پوری کے انل سویٹ ہاؤس کے قریب سے ملی تھی۔ پولیس کے مطابق دلبر نیگی اتراکھنڈ کا رہنے والا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.